عالمی اقتصادی صورت حال غیر تسلی بخش ہے: آئٍی ایم ایف

عالمی اقتصادی صورت حال غیر تسلی بخش ہے: آئٍی ایم ایف

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے کہاہے کہ دنیا کی اہم معیشتیں تسلی بخش انداز میں آگے نہیں بڑھ رہیں اور عالمی معیشت کو ٹھوکر لگنے کے خدشات میں اضافہ ہورہاہے۔

جمعے کے روز عالمی اقتصادی صورت حال پر جاری ہونے والے جائزے میں کہا گیاہے کہ اس سال کے پہلے تین مہینوں میں عالمی معیشت کی افزائش کی شرح 4.3 فی صد تھی۔ مگر رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکی معیشت کی حالیہ کمزور کارکردگی اور دیگر اقتصادی اشارے یہ ظاہر کررہے ہیں کہ اگلے سال کے دوران معاشی نمو کی رفتار سست پڑنے کے بعد تقریباً ڈھائی فی صد رہ جائے گی۔

آئی ایم ایف کا کہناہے کہ پچھلے سال کے آخری تین مہینوں کے دوران عالمی سطح پر افراط زر کی شرح ساڑھے تین فی صد تھی جو اس سال کی پہلی سہ ماہی میں بڑھ کر چار فی صد ہوگئی ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افراط زر میں اضافے کی سطح اس سے قبل اپریل میں لگائے جانے والے اندازوں سے دگنی ہے۔

حالیہ عالمی اقتصادی جائزہ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یونان اور دوسرے یورپی ممالک میں مالیاتی استحکام کے بارے میں خدشات مزید بڑھ سکتے ہیں اور بہت سے ممالک کی معیشتیں جاپان کے حالیہ زلزلے اور سمندری طوفان سونامی کے زیر اثر رہ سکتی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق تیزی سے ترقی کرتی ہوئی ابھرتی معیشتوں کو اپنی صنعتوں کے لیے خام مال کے حصول میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ آئی ایم ایف کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ طلب میں اضافے کے باعث خوراک اور ایندھن کی قیمتوں پر دباؤ میں اضافہ ہوگا۔

آئی ایم ایف کی رپورٹ میں ترقی یافتہ معیشتوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اقتصادی ترقی کو مہمیز کرنے کے اپنے منصوبوں کو متاثر کیے بغیر اپنے اخراجات میں کمی کے طریقے تلاش کریں۔

آئی ایم ایف کا یہ بھی کہناہے کہ یورپ کو اپنے بینکاری نظام کی خرابیاں دور کرنے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے، جن عالمی اقتصادی بحران میں ایک اہم کردار رہاہے۔