غربت کے خاتمے کا عالمی دن

پاکستان سمیت دنیا بھر میں جمعہ کو غربت کے خاتمے کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق 1990 سے 2010 کے درمیان تقریباً 70 کروڑ لوگوں کو انتہائی غربت سے نکالا گیا۔

انتہائی غربت ایسی پسماندگی ہے جس میں انسان کو دو یا زیادہ بنیادی انسانی ضروریات میسر نہ ہوں۔

اقوام متحدہ کے ملینئیم ترقیاتی اہداف میں 2015ء تک اُس نصف آبادی میں کمی لانے کے لیے کوششیں جاری ہیں جو انتہائی غربت کے درجے میں شامل ہے۔

ایک اندازے کے مطابق پاکستان کی لگ بھگ 50 فیصد آبادی خط غربت سے بھی نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔

بھارت میں غربت کی سطح بلند ہے اور ملک میں پانچ سال سے کم عمر بچوں کو غذائی قلت کا سامنا ہے۔

دنیا کے ترقی پذیر ممالک میں  اب بھی دو ارب چالیس کروڑ لوگوں کی یومیہ آمدنی دو ڈالر سے بھی کم ہے۔

غربت کے باعث دنیا میں بے گھر افراد کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔

اس دن کا مقصد پوری دنیا میں بالخصوص ترقی پذیر ممالک میں غربت کے خاتمے کیلئے عالمی برادری میں شعوار اجاگر کرنا ہے۔

غربت کے خاتمے کا عالمی دن 1993ء سے منایا جا رہا ہے۔