یمن میں جاری لڑائی میں دس ہزار افراد ہلاک

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ یمن میں جاری لڑائی میں گزشتہ دو سالوں کے دوران دس ہزار شہری مارے جا چکے ہیں۔

عالمی تنظیم کا کہنا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق یمن میں 80 فیصد شہریوں کو خوراک اور ادویہ کی اشد ضرورت ہے۔

فضائی کارروائیوں کی وجہ سے دارالحکومت صنعا کا تقریباً سارا علاقہ ملیا میٹ ہو چکا ہے۔

یمن میں سعودی عرب کی فورسز ایران کی حمایت یافتہ ہوثی باغیوں کے خلاف لڑ رہی ہیں۔

اقوام متحدہ کی طرف سے عرب دنیا کے اس پسماندہ ترین ملک میں مستقل جنگ بندی کی تمام کوششیں رائیگاں رہی ہیں۔

یمن کی جنگ اب تک تقریباً 1400 بچوں کی جانیں لے چکی ہے اور اس جنگ کے نتیجے میں لگ بھگ 2000 اسکول بند کرنے پڑے ہیں۔

اقوام متحدہ کے مطابق یمن کے حالات اس وقت دنیا کے چند سب سے بڑے بحرانوں میں سے ایک ہے۔

یمن میں لڑائی کے باعث ملک میں لاکھوں کی تعداد میں لوگ متاثر ہوئے ہیں اور کھانے کی شدید قلت ہے۔