کرونا وائرس نے پاکستان میں کئی شعبہ جات، کاروبار اور صنعتیں متاثر کی ہیں۔ سیاحت بھی ایسا ہی ایک شعبہ ہے جس پر عالمی وبا نے کاری ضرب لگائی ہے۔ اس صنعت سے منسلک کئی افراد کا روزگار بھی وبا نے چھین لیا ہے۔ مزید تفصیلات بتا رہی ہیں نخبت ملک اس رپورٹ میں۔
اکثر لوگوں کے لئے شادی کا دن ایک ایسا خوبصورت خواب ہوتا ہے جو وہ چھوٹی عمر سے دیکھتے ہیں ۔ لیکن امریکہ میں رہنے والی ہزاروں نوجوان لڑکیاں ایسی ہیں جن کے لئے اس دن کا تصور کسی خوفناک خواب سے بھی زیادہ برا ہے کیونکہ امریکہ میں چھوٹی عمر میں شادی کا مسئلہ اب بھی موجود ہے ۔دیکھئے اس ویڈیو میں۔
عراقی لڑکی شامیہ نے گھر کے مالی حالات اچھے نہ ہونے کی وجہ سے ملازمت کر کے گھر کی کچھ ذمہ داریاں اٹھانے کا فیصلہ کیا۔ لیکن ملازمت نہ ملنے پر اسے 16 سال کی عمر میں شادی کرنا پڑی اور شادی کے بعد تعلیم حاصل کرنے کا اس کا خواب ادھورا رہ گیا۔
البانیہ کی کیڈا ڈریزا کی شادی 13 سال 7 ماہ کی عمر میں اس کی بڑی بہن کے علاج کے بدلے میں ایک ایسے لڑکے سے کر دی گئ جو نہ صرف نابینا تھا بلکہ شرابی بھی تھا۔
اپنے والد کے قتل کے بعد 11 سالہ بابو گئی گھر چلانے کے لیے افغانستان میں سٹرکوں سے کاغذ چننا کرتی تھی۔ اس کی والدہ کے قرض واپس نہ کر سکنے پر 11 سال کی عمر میں اس کی شادی قرض خواہ سے کر دی گئی۔
تنزانیا کی 14 سالہ موانوامیسی عبداللہ کا کہنا ہے کہ اس کی والدہ زبردستی اس کی شادی کرنا چاہتی تھی جس کی اس نے پولیس کو شکایت کر دی۔ شادی سے ایک رات پہلے مقامی پولیس کا افسر ان کے گھر آیا اور اس کے انکار کرنے پر اس شادی کو روکوا دیا۔
رسمینہ انڈونیشیا کے مغربی جاوا گاؤں کے اسکول میں پڑھتی تھی۔ اس کے والدین نے 13 سال کی عمر ہونے پر اس کی شادی اس لیے کر دی کیونکہ وہ اس کی اسکول کی فیس اور بنیادی ضرورتیں پوری نہیں کر سکتے تھے۔ مزید اس ویڈیو میں دیکھیے۔