رسائی کے لنکس

ہلری کلنٹن کا جنوبی بحیرہ ٴچین کےعلاقائی حل پرزور


اُن کا کہنا تھا کہ تمام فریقین کو چاہیئے کہ متنازع پانیوں پر دعوے کے سلسلے میں دھمکیاں دینے سےگریز کریں، اور اِس کے برعکس، جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم کے توسط سے مذاکرات کا راستہ اپنائیں

امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن نے ایشیا کے علاقائی اجلاسوں میں شرکت مکمل کرتے ہوئےجنوب مشرقی ایشیا کے ممالک پر زور دیا ہے کہ علاقائی تنازعات کے حل کے لیے’اشتراک ِعمل اور سفارت کاری ‘کی راہ اپنائیں، مثلاً جنوبی بحیرہٴ چین کے نااتفاقیوں کا معاملہ۔

جمعرات کے دِن ایک اخباری کانفرنس سے خطاب میں ہلری کلنٹن نے کہا کہ تمام فریقین کو چاہیئے کہ متنازع پانیوں پر دعوے کے حوالے سے دھمکیاں دینے سےگریز کریں، اور اِس کے برعکس، جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم کے توسط سے مذاکرات کا راستہ اپنائیں۔
مذاکرات کی راہ اپنائی جائے ...



اِس سے قبل، چین کے وزیر خارجہ یانگ جی چی کی ہلری کلنٹن کے ملاقات کے بعد امریکی حکام نے بتایا کہ اُنھوں نے اپنے ملک کی طرف سے علاقائی تنازعات کےبار ے ستمبر میں ہونے والے مذاکرات میں حصہ لینے پر رضامندی کا اشارہ دیا۔

برونائی، چین، ملائیشیا، فلپین، تائیوان اور ویتنام جنوب بحیرہٴ چین پر مکمل کنٹرول یا اُس کے ایک حصے پر دعویدار ہیں، جہاں ماہی گیری کے وسیع تر امکانات اور تیل اور گیس کے ممکنہ ذخائر موجود ہیں۔

ہلری کلنٹن کے بقول، ہم سمجھتے ہیں کہ علاقے کے ممالک تنازع کو زور، زبردستی اوردھمکیاں دے کر نہیں، اور یقینی طور پر طاقت کے استعمال کے بغیر، اشتراک عمل اور سفارت کاری کے ذریعے حل کر سکتے ہیں۔ تناؤ میں اضافہ، تصادم کی باتیں اور قدرتی وسائل کی تلاش کے سلسلے میں نااتفاقی میں اضافہ کرنا کسی ملک کی تشویش میں کمی نہیں لاسکتا۔
XS
SM
MD
LG