رسائی کے لنکس

انتہا پسندی کے خطرات سے نبردآزما ہونے کی ضرورت ہے: ہلری


’شدت پسند قوتوں کو ناکام بنانے اور شمالی افریقہ اور مشرق وسطیٰ میں جاری جمہوری تبدیلیوں کی حمایت کے لیے، مل کر کام کرنا ہوگا‘

امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن نے کہا ہے کہ عالمی برادری کو متحد ہونے کی ضرورت ہے، تاکہ تصادم کے راستے پر گامزن شمالی افریقہ اور مشرق وسطیٰ کے ممالک میں انتہا پسندوں کی طرف سے جمہوریت کے فروغ کی راہ میں روڑے اٹکانے کے خطرات کا خاطر خواہ مقابلہ کیا جاسکے۔

اُنھوں نے یہ بات نیو یارک میں منعقدہ عالمی امور سے متعلق ’کلنٹن گلوبل اِنی شئیٹو‘ کے سالانہ فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہی، جِس کے سربراہ اُن کے شوہر اور سابق امریکی صدر بِل کلنٹن ہیں۔

ہلری کلنٹن نے کہا کہ اِن منفی قوتوں کو ناکام بنانے اور شمالی افریقہ اور مشرق وسطیٰ میں جاری جمہوری تبدیلیوں کی حمایت کی خاطر مل کر کام کرنا ہوگا۔

اُنھوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف لڑائی کے سلسلے میں عالمی راہنماؤں میں اتحاد ناگزیر ہے، کیونکہ دنیا بھر کے شدت پسند ہمارے اندر دراڑیں ڈالنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

کلنٹن نے کہا کہ عالمی برادری کے ایسے ممالک آگےبڑھ رہے ہیں جو اپنی معیشتوں اور حکومتی اداروں کو فروغ دینے پر ذہن موکوز کیے ہوئے ہیں، نہ کہ وہ جو افسردگی اور دکھ کا سبب بنے ہوئے ہیں۔

اُنھوں نے کہا کہ دنیا بھر میں جمہوریت کے حق میں بھڑک اٹھنے والی تحاریک ایسے ممالک کے لیے خوش کُن امکانات کا باعث ہیں جہاں برسہا برس سے آمرانہ حکومتیں رہ چکی ہیں۔

تاہم، اُنھوں نے کہا کہ تبدیلی کا سامنا کرنے والے ممالک کو اس بات کا تعین کرنا ہوگا آیا وہ کس احسن طریقے سےاپنے جمہوری اقتدار کو بہتر نتائج دینے والی حکومتوں اور خوش حال معیشتوں میں بدل سکتے ہیں۔
XS
SM
MD
LG