رسائی کے لنکس

روس کو اسلحہ پہلے دیا نہ اب دینے کا ارادہ ہے، شمالی کوریا


روس کے صدر ولادی میر پوٹن (دائیں) شمالی کوریا کے سربراہ کم جانگ ان کے ہمراہ (رائٹرز فائل فوٹو)
روس کے صدر ولادی میر پوٹن (دائیں) شمالی کوریا کے سربراہ کم جانگ ان کے ہمراہ (رائٹرز فائل فوٹو)

ویب ڈیسک۔ شمالی کوریا نے روس کو یہ کہتے ہوئے ہتھیار فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے کہ امریکہ اس فروخت کے بارے میں افواہیں پھیلا رہا ہے جس کا مقصد پیانگ یانگ کا تشخص خراب کرنا ہے۔

امریکی عہدیداروں نے اس ماہ کے اوائل میں کہا تھا کہ روس ایسے میں شمالی کوریا سے لاکھوں کی تعداد میں راکٹس اور توپوں کے گولوں کی خریداری کے عمل میں ہے جب وہ یوکرین کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے۔

کوریا کے ایک سرکاری خبر رساں ادارے میں وزارت دفاع کے افسروں کی طرف سے جاری بیان میں امریکہ کے الزامات کو مسترد کیا گیا ہے۔

روس کی وزارت دفاع کے وائس ڈائریکٹر جنرل کہا

’’ ہم نے اس پہلے کبھی روس کو کوئی ہتھیار دیے اور نہ ان کو سپلائی کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں‘‘۔

اس ماہ کے اوائل میں روس کے ایک سینئر سفارتکار نے امریکہ کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا تھا۔

امریکی عہدیداروں نے اسلحے کی ڈیل سے متعلق کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے ہیں اور اس بارے میں بھی کوئی تصدیق نہیں کی کہ آیا ڈیل مکمل بھی ہوئی یا نہیں۔

امریکہ کے عہدیداروں کے مطابق روس کی جانب سے اسلحے کی مبینہ خریداری ثابت کرتی ہے کہ ماسکو کو یوکرین پر حملے کے سبب خود پر لاگو ہونے والی بین الاقوامی پابندیوں کے باعث سپلائی میں شدید قلت کا سامنا ہے۔

روس کو مغرب کے حمایت یافتہ یوکرین کی طرف سے اس ماہ جوابی حملوں کے بعد ان علاقوں پر قبضہ قائم رکھنے میں بھی دشواری کا سامنا ہے جن پر اس نے کنٹرول حاصل کر لیا تھا۔

گزشتہ کئی مہینوں سے روس اس بارے میں دعوے کرتا آیا ہے کہ شمالی کوریا کے ساتھ اس کے قریبی مراسم ہیں۔

XS
SM
MD
LG