رسائی کے لنکس

ایران کے شہر شیراز میں مزار پر فائرنگ، 15 افراد ہلاک


ایران میں مہسا امینی کے چالیسویں کے موقع پر احتجاج کرنے والے ایک چوراہے میں کھڑے ہیں (اے پی نے یہ تصویر ایک شخص کی بنائی گئی وڈیو سے لی ہے جو ادارے سے وابستہ نہیں ہے)
ایران میں مہسا امینی کے چالیسویں کے موقع پر احتجاج کرنے والے ایک چوراہے میں کھڑے ہیں (اے پی نے یہ تصویر ایک شخص کی بنائی گئی وڈیو سے لی ہے جو ادارے سے وابستہ نہیں ہے)

ویب ڈیسک۔ ایران کے جنوبی شہر شیراز میں مسلح افراد نے اہل تشیعہ کے ایک مقدس مقام پر فائرنگ کر کے کم از کم 15 افراد کو ہلاک کر دیا۔ سرکاری خبررساں ادارے کے مطابق اس واقعے میں درجنوں افراد زخمی بھی ہو گئے۔

جیوڈشری کی سرکاری ویب سائٹ کے مطابق شاہ چراغ مسجد و مزار پر فائرنگ کے شبہے میں دو مسلح افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ تیسرا مسلح شخص فرار ہو گیا ہے۔ سرکاری خبر رساں ادارہ ’ ارنا‘ نے اس حملے میں پندرہ ہلاکتوں کی اطلاع دی ہے جبکہ سرکاری ٹی وی کے مطابق 40 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

برلن جرمنی میں مہسا امینی کی ہلاکت کے خلاف بڑی احتجاجی ریلی جو 22 اکتوبر کو نکالی گئی (اے پی)
برلن جرمنی میں مہسا امینی کی ہلاکت کے خلاف بڑی احتجاجی ریلی جو 22 اکتوبر کو نکالی گئی (اے پی)

اس حملے کے آثار ان حملوں سے مماثلت رکھتے ہیں جو ماضی میں سنی انتہاپسند شیعہ اکثریت کے خلاف کرتے آئے ہیں۔

یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب ملک پچھلے چالیس دنوں سے ایران میں حکومت مخالف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ ایک عشرے کے عرصے میں ایران میں ہونے والے یہ سب سے بڑے مظاہرے ہیں۔

ایران میں بائیس سالہ مہسا امینی کی اخلاقی پولیس کی تحویل کے دوران ہلاکت پر ہزاروں لوگ ملک بھر میں احتجاج کر رہے ہیں۔ اور یہ احتجاج بدھ کو بھی جاری رہا جب ان کا چالیسواں منایا جا رہا تھا۔

چالیسویں کا سوگ ایران کی روایات کا حصہ ہے اور بدھ کے روز بھی مہسا امینی کے کرد آبائی شہر ساقیز میں ہزاروں افراد ایک طویل قطار میں ان کی قبر پر پہنچے۔

اس موقع پر مظاہرین نے ’ آمر کو پھانسی دو‘ کے نعرے بھی لگائے۔ وڈیو فوٹیجز کے مطابق ایچی کے قبرستان میں خواتین نے اپنے سروں سے حجاب بھی اتار پھینکا۔ اس موقع پر بڑی شاہراہوں اور مٹی سے اٹے راستوں تک، ہر جگہ لوگوں کی ایک بڑی تعداد نظر آئی۔

حکومت سے وابستہ میڈیا نے بتایا ہے کہ دس ہزار افراد مہسا امینی کی قبر پر آئے۔ انسانی حقوق کے ایک کردش گروپ ’ ہینجا‘ نے بتایا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے اس موقع پر مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا بھی استعمال کیا.

خبر کا مواد اے پی سے لیا گیا)

XS
SM
MD
LG