رسائی کے لنکس

پاکستان کے تمام شہریوں کے لیے' مذہب سے متعلق بیان حلفی ضروری قرار '


اسلام آباد ہائی کورٹ، فائل فوٹو
اسلام آباد ہائی کورٹ، فائل فوٹو

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان کی عدلیہ مسلح افواج اور سول سروس میں شامل ہونے والے شہریوں کے لیے ان کے مذہب و عقیدہ کے مطابق بیان حلفی داخل کرنے کے اقدام کو لازمی قرار دینے کی ہدایت کی ہے۔

ہائی کورٹ کی طرف سے یہ ہدایت الیکشن ایکٹ میں ختم نبوت کے حلف نامے میں مبینہ ترمیم سے متعلق عدالت میں دائر کی گئی متعدد درخواستوں سے متعلق جمعے کو جاری ہونے والے مختصر فیصلے میں کی گئی ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ شناختی کارڈ، پاسپورٹ اور دیگر شناختی دستاویزات کے حصول سے قبل ہر شہری کو اپنے مذہب کے بارے میں بیان حلفی داخل کرنا ہوگا ۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عزیز صدیقی نے فیصلے میں کہا کہ دین اسلام اور پاکستان کے آئین کے تحت ملک میں غیر مسلم شہریوں کے حقوق کا تعین کرد یا گیا ہے اور یہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان حقوق کے تحفظ کو یقنی بنائے۔

عدالت نے عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے پارلیمان کو مناسب اقدامات کے لیے بھی کہا ہے ۔ عدالت نے حکومت کو اس بات کو یقینی بنانے کی ہدایت کی کہ سرکاری سطح پرتمام پاکستانیوں کے کوائف کا اندراج ان کے مذہب کے مطابق ہوں۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں مزید کہا کہ ہر پاکستانی کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ اپنے مذہب سے متعلق صیح شناخت ظاہر کرے بصورت دیگر ایسا شہری دھوکہ دہی کا مرتکب قرار دیا جائے گا۔

عدالت نے کوائف کے اندراج کے قومی ادارے ' نادرا' کو ایک مدت کا تعین کرنے کی بھی ہدایت کی ہے جس دوران کوئی بھی شہری اپنے شناختی دستاویزات میں اپنی صیح مذہبی شناخت سے متعلق ترمیم کروانے کا مجاز ہو گا۔

پاکستان میں کسی بھی شہری کا مذہبی عقیدہ ایک حساس معاملہ رہا ہے اور انسانی حقوق کی تنظیمیں اور بعض سماجی حلقوں کا موقف ہے کہ مذہب کے حوالے سے ریاست کی سطح پر کوئی بھی اقدام اٹھانے سے پہلے اس معاملے کی احساسیت کو مدنظر رکھنا ضروری ہے۔

انسانی حقوق کے موقر غیر سرکاری ادارے ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے سربراہ مہدی حسن نے جمعے کو وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں غیر مسلم برداری سے تعلق رکھنے والے کے لیے اپنی مذہبی شناخت ظاہر کرنے کی شرط عائد کرنا ان کے لیے کئی طرح کے مسائل کا موجب بن سکتا ہے۔

تاہم حکومت میں شامل عہدیدار ان خدشات کو مسترد کرتےہیں۔ حکومت کے اعلیٰ عہدیدار مذہب، رنگ و نسل اور عقیدے سے بالا تر ہو کر ہر شہری کے بنیادی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے عزم کا متعد بار اظہار کرتے ہوئے کہہ چکے ہیں ملک کے تمام شہریوں کے حقوق برابر ہیں۔

XS
SM
MD
LG