رسائی کے لنکس

روس میں انقلاب 'ناگزیر' ہے: منحرف روسی تاجر کا بیان


کھودورسکی (فائل فوٹو)
کھودورسکی (فائل فوٹو)

کھودورسکی نے روس کے صدر ولادیمر پوتن پر ایک" مکمل آئینی بغاوت" کی قیادت کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

روس کے ایک معروف تاجر میخائل کھودورکوسکی نے کہا ہے کہ ان کے ملک کے لیے انقلاب "ناگزیر" ہو گیا ہے۔

ان کی طرف سے یہ بیان انہیں روسی حکام کی طرف سے ایک 17 سال پرانے قتل کے مقدمے میں پوچھ گچھ کے لیے طلب کیے جانے کے چند دن کے بعد سامنے آیا۔

لندن میں ایک کانفرنس سے خطاب میں کھودورسکی نے روس کے صدر ولادیمر پوتن پر ایک" مکمل آئینی بغاوت" کی قیادت کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

روسی تیل کمپنی 'یاکوس' کے سابق سربراہ نے کہا کہ "ایک منصفانہ انتخاب اور حکومت کی تبدیلی کے دوسرے قانونی طریقہ کار کی غیر موجودگی میں، اسے (اقتدار کی تبدیلی کو) انقلاب کے ذریعے ہی عمل میں لایا جا سکتا ہے"۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہا کہ ملک کی مضبوط کرنسی کے ذخائر اور "جبر کا خطرہ" ہی اس "ناگزیر انقلاب"میں تاخیر کا سبب ہے۔

کھودروکوسکی کو صدر پوتن کی طرف سے معافی دیے جانے کے بعد 2013 میں جیل سے رہا کر دیا گیا تھا۔ انہیں مبینہ طور پر ٹیکس کی عدم ادائیگی اور غبن کے جرم میں دس سال تک قید کی سزا کاٹنی پڑی جبکہ وہ اور ان کے حمایتی ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ان کا محرک سیاسی تھا۔

انہوں نے بد ھ کو اس بات کی تصدیق کی کہ انہیں سائبیریا شہر کے ایک علاقے کے ایک سابق مئیر ولادیمر پیتوکوف کے جون 1998 میں ہونے والے قتل کے مقدمے میں پوچھ گچھ کے لیے جمعہ کو روس کی تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔

'یاکوس' تیل کمپنی کا سب سے بڑا پیدواری یونٹ اس علاقے میں موجود تھا۔ یاکوس کے سابق سیکورٹی سربراہ الیکسی پیچوگوین ، پیتوکوف کے قتل کے جرم میں عمر قید کی سزا کاٹ رہا ہے۔ انسانی حقوق کی یورپین کورٹ نے 2012 میں کہا تھا کہ پیچوگوین کو مقدمے کی منصفانہ سماعت کے حق سے محروم رکھا گیا ۔

2003 میں کھودورکوسکی کی گرفتاری کے بعد یاکوس کمپنی کو مبینہ طور پر ٹیکس ادا کرنے میں ناکامی پر اس کے اثاثے روس کی سرکاری تیل کمپنی' روزنیفٹ' کے حوالے کر دیے گئے تھے۔ یاکوس تیل کمپنی کو 2006 میں دیوالیہ قرار دے دیا گیا تھا۔

پیر کو کھودورکوسکی نے ماسکو کی طرف سے ان کے خلاف حالیہ اقدام کو ہیگ کی بین الاقوامی عدالت کے 2014 میں اس فیصلے کے خلاف ناراضی کا سبب قراردیا جس میں کہا گیا تھا کہ روس نے ناجائز طور پر یاکوس کو اپنے قبضے میں لے لیا تھا اور عدالت نے یاکوس کے حصے داروں کو 50 ارب ڈالر کا ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ قتل کے مقدمے میں ان کے سمن جاری کرنے کا مقصد یاکوس کے حصہ داروں پر دباؤ ڈالنا ہے ۔

XS
SM
MD
LG