رسائی کے لنکس

امریکہ: 139 سال پرانے گھر کی ٹرالر کے ذریعے دوسری جگہ منتقلی


اس تاریخی گھر کی منتقلی کے لیے شہر کے ایک درجن سے زائد مقامی اداروں کی منظوری حاصل کی گئی تھی۔
اس تاریخی گھر کی منتقلی کے لیے شہر کے ایک درجن سے زائد مقامی اداروں کی منظوری حاصل کی گئی تھی۔

امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر سان فرانسسکو میں 139 سالہ پرانے دو منزلہ گھر کو نئے پتے پر منتقل کر دیا گیا ہے جس کے لیے مالک مکان کو چار لاکھ ڈالرز کے اخراجات برداشت کرنا پڑے۔

گھر کی منتقلی کے اس دلچسپ عمل کے لیے اسٹریٹ لائٹس، پارکنگ میٹرز اور کئی یوٹیلٹی لائنز کو ہٹانا پڑا جب کہ اسے دیوہیکل ٹرالوں پر لاد کر چھ بلاکس کی دوری پر موجود مقام تک پہنچایا گیا۔

پانچ ہزار اسکوائر فٹ سے زائد اس 'وکٹورین ہاؤس' یعنی سابقہ ملکہ برطانیہ کے دور میں تعمیر ہونے والے اس گھر کی انفرادیت اس کی بڑی بڑی کھڑکیاں اور ایک بھورے رنگ کا مرکزی دروازہ ہے۔

گھر کی منتقلی کے عمل کو دیکھنے کے لیے لوگوں کی بڑی تعداد بھی آس پاس کی سڑکوں پر موجود تصاویر اور ویڈیوز بناتی رہی۔

'انگلینڈر ہاؤس' کے نام سے مشہور یہ گھر 1882 میں تعمیر کیا گیا تھا۔ تاہم مالک مکان نے ایک نئے پتے پر اس گھر کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا۔

اس گھر میں چھ کمرے اور تین بیت الخلا ہیں جب کہ اس میں 19 ویں صدی کے فنِ تعمیر کی جھلک بھی دکھائی دیتی ہے۔

گھر کو منتقل کرنے پر مامور پراجیکٹ ہیڈ فل جوئے نے میڈیا کو بتایا کہ "یہ ایک مشکل عمل تھا۔ کیوں کہ گھر کی منتقلی کے دوران ایک جگہ ڈھلوان بھی تھا۔ لہذٰا اُنہیں زیادہ احتیاط کرنا پڑی۔"

اس تاریخی گھر کی منتقلی کے لیے شہر کے ایک درجن سے زائد مقامی اداروں کی منظوری حاصل کی گئی تھی۔

یہ گھر مقامی شہری ٹم براؤن کی ملکیت ہے جنہوں نے اسے 2013 میں خریدا تھا۔ تاہم جس مقام سے گھر کو منتقل کیا گیا ہے وہاں اب 17 منزلہ رہائشی عمارت تعمیر کی جائے گی۔

XS
SM
MD
LG