بھارت کے سابق صدر، اے پی جے عبدالکلام، جنھیں ملک کے میزائل پروگرام کا بانی سمجھا جاتا ہے، پیر کے روز ایک اسپتال میں انتقال کر گئے۔ اُن کی عمر 83 برس تھی۔
وہ ’میزائل مین‘ کے نام سے مقبول تھے۔ کلام سائنس دانوں کی اُس ٹیم کے سربراہ تھے جس نے میزائل بنائے، جو بھارت کے جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
جب 1998ء میں اُن کی نگرانی میں بھارت نے جوہری بم کا دھماکہ کیا اور بھارت جوہری ہتھیار کی صلاحیت رکھنے والا ملک بنا، عبد الکلام کو ایک قومی ہیرو کا درجہ دیا گیا۔ بھارت نے اپنا پہلا ایٹمی تجربہ سنہ 1974 میں کیا تھا۔
وہ ملک کی شمال مشرقی ریاست مگھیالہ کے دارلحکومت، شلونگ میں واقع ’بتھیانی اسپتال‘ میں داخل تھے، جہاں معالجین کے مطابق، اُنھیں دل کا دورہ پڑا جس کے باعث اُن کی موت واقع ہوئی۔
کلام بھارت کے گیارہویں صدر تھے، جنھوں نے 2002ء سے 2007ء تک اس عہدے کے فرائض انجام دیے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق، وہ لیکچر دے رہے تھے کہ اچانک گر پڑے، جنھیں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
وہ 15 اکتوبر 1930ء میں تامل نادو کی جنوبی ریاست میں پیدا ہوئے۔ اُنھوں نے ’مدراس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی‘ سے ایئروناٹیکل انجنیئرنگ میں گریجوئیشن کیا۔
بھارتی وزیر مالیات، ارون جیٹلی نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں تعزیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ہمار ایک عظیم سپوت ہم میں نہیں رہا۔ اُن کی روح سدا سکھی رہے‘۔
کلام کی کتاب ’اگنائٹڈ مائنڈس‘ کو بہت شہرت ملی، جس میں اُنھوں نے بھارت کے ٹیکنالوجی کی طاقت کو اجاگر کیا اور مغرب سے ٹیکنالوجی کی مہنگی درآمدات کی حوصلہ شکنی کی۔