رسائی کے لنکس

سارجنٹ برگڈال فوجی عدالت کے سامنے پیش ہوگا


سماعت کے دوران فوج کے وکلائے استغاثہ برگڈال کے خلاف پہلے فوج سے بھاگنے کے الزام پر توجہ مرکوز کریں گے۔ اس کے خلاف دوسرا الزام دشمن کے سامنے نامناسب حرکات کا ہے۔

فوج سے فرار کا ملزم امریکی سارجنٹ بو برگڈال جمعرات ٹیکساس کے شہر ہیوسٹن میں فورٹ سیم میں ایک فوجی عدالت میں پیش ہو گا۔ اسے افغانستان میں طالبان نے پانچ برس قبل اغوا کیا تھا اور اس کی رہائی کے لیے گزشتہ سال گوانتنامو بے سے پانچ قیدی رہا کیے گئے تھے۔

سماعت کے دوران فوج کے وکلائے استغاثہ برگڈال کے خلاف اپنا کیس پیش کریں گے اور پہلے فوج سے بھاگنے کے الزام پر توجہ مرکوز کریں گے۔ دلائل سننے والا پینل شہری فوجداری مقدمات سننے والی گرینڈ جیوری کے برابر ہو گا اور کورٹ مارشل یا برگڈال کے خلاف الزامات ختم کرنے کی سفارش کرے گا۔

برگڈال کے خلاف دوسرا الزام دشمن کے سامنے نامناسب حرکات کا ہے۔ اس الزام کو جنگ عظیم دوئم میں لگ بھگ 500 مرتبہ استعمال کیا گیا مگر 1945 میں جنگ کے خاتمے کے بعد اسے شازونادر ہی استعمال کیا گیا۔

گزشتہ سال مئی میں طالبان کی طرف سے اس کی رہائی کے بعد برگڈال کے ساتھ افغانستان میں تعینات فوجیوں نے اس پر ان کی زندگی خطرے میں ڈالنے کا الزام لگایا۔ یہ بھی قیاس کیا گیا کہ وہ دشمن کے ساتھ شامل ہو گیا یا اس نے شامل ہونے کی کوشش کی۔

فوج کے تفتیشی افسروں کو اس الزام کے سچ ہونے کے بارے میں کوئی شواہد نہیں ملے۔ اس الزام کی تردید میں ان کا کہنا ہے کہ برگڈال کو قید رکھا گیا اور بھاگنے کی کوشش کے بعد قید کرنے والوں نے اسے مارا۔

ریپبلکن پارٹی کے ارکان نے برگڈال کی رہائی کے معاہدے پر صدر براک اوباما کی مخالفت کی تھی اور کہا تھا کہ انہوں نے اس فوجی کے عوض پانچ افراد کو رہا کیا جو اپنی پوسٹ چھوڑ کر بھاگ گیا تھا جبکہ رہا کیے جانے والے قیدی واپس جا کر امریکی فوجیوں کے خلاف لڑائی میں شریک ہوں گے۔

قیدیوں کے بدلے برگڈال کی رہائی پر تنقید کرنے والے اس بات کا بھی حوالہ دیتے ہیں کہ برگڈال کے پوسٹ چھوڑنے کی وجہ سے اسے بچانے کے لیے جانے والے فوجی زخمی اور ہلاک ہوئے۔

فوج سے فرار ہونے کی زیادہ سے زیادہ سزا پانچ سال قید ہے مگر دشمن کے سامنے نامناسب حرکات کا الزام ثابت ہونے پر کافی سخت سزا ہو سکتی ہے۔

XS
SM
MD
LG