امریکہ کے اعلیٰ ترین فوجی عہدیدار ایڈمرل مائیک مولن سیکیورٹی امور پر تبادلہ خیال کےلیے عراق کے دارالحکومت بغداد پہنچے ہیں جہاں انہوں نے پیر کے روز وزیرِ اعظم نوری المالکی سے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران دونوں راہنماؤں نے عراق سے امریکی افواج کے آئندہ سال کے اختتام تک مجوزہ انخلاء ، دونوں ممالک کے درمیان سیکیورٹی تعاون کی صورتِ حال اور دیگر متعلقہ امور پر تبادلہ خیال کیا۔
امریکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے ملاقات کے دوران عراقی وزیرِ اعظم کو ملک میں نئی حکومت سازی کے معاملے پر ہونے والی پیش رفت پہ مبارکبادبھی پیش کی۔ تاہم امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کا امریکی فوجی حکام کے حوالے سے کہنا ہے کہ ملاقات میں کسی مخصوص ایجنڈے پر گفتگو نہیں کی گئی ہے۔
ایڈمرل مولن عراق میں اپنے قیام کے دوران ملک میں قائم امریکی فوجی تنصیبات کا دورہ بھی کرینگے جہاں وہ عراق میں امریکی مشن کا آخری سال گزارنے والے فوجی جوانوں کے ساتھ تبادلہ خیال کرینگے۔
امریکی انتظامیہ اور عراقی حکومت کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت عراق میں تعینات امریکی افواج کا ملک سے انخلاء2011ءکے آخر تک مکمل کرلیا جائے گا۔ تاہم امریکی وزیرِ دفاع رابرٹ گیٹس کا کہنا ہے کہ اگر عراق کی جانب سے درخواست کی گئی تو امریکہ طے کردہ ڈیڈلائن کے بعد بھی عراق میں اپنی فوجی موجودگی برقرار رکھ سکتا ہے۔
تاہم گزشتہ ہفتے عراقی وزیرِ اعظم نوری المالکی نے کہا تھا کہ فوجی انخلاء کا معاہدہ برقرار رہے گا کیونکہ ان کے بقول عراق کی مقامی سیکیورٹی فورسز ملک کی سلامتی سے متعلق معاملات اپنے ہاتھ میں لینے کے قابل ہیں۔