کرکٹ کے بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ بحیرہ کریبی کے ملکوں میں ٹونٹی 20 کے ورلڈ کپ کے لیے عنقریب شروع ہونے والے مقابلوں میں افغانستان کی کرکٹ ٹیم ، ہوسکتا ہے کہ بعض مشہور اور تجربہ کار ٹیموں کو ہرا دے۔
ایشیائى کرکٹ کونسل کے ڈیویلپمنٹ آفیسر اقبال سکندر نے کہا ہے کہ ٹورنامنٹ میں شریک ٹیموں کو افغانستان سے ہوشیار رہنا چاہئیے۔ انہوں نےکہا کہ افغان کھلاڑیوں نے ایک ایسے ملک میں جہاں برسوں سے جاری جنگوں کے باعث کھیلوں کے لیے کوئى زیریں ڈھانچا اور کرکٹ کی سہولتیں موجود نہیں ہیں، ایک معیاری ٹیم تیار کرلی ہے۔
انہوں نے افغان ٹیم کی ممکنہ صلاحیتوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیم میں سِپن بولروں، فاسٹ بولروں ، بیٹس مین اور آل راؤنڈ کھلاڑیوں کا ایک بہت اچھا امتزاج موجود ہے۔
جنوبی افریقہ کے کپتان گریم سمتھ نے اس سے اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے افغانستان کی ٹیم باعثِ حیرت بن سکتی ہے، اس لیے کہ اُسےکچھ زیادہ لوگ جانتے نہیں۔لیکن اُن کے پاس بہت سے باصلاحیت کھلاڑی ہیں۔اُنہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ” اُن کے ساتھ کھیلنا اعصاب شِکن ہوگا۔“
افغانستان کو 12 ملکوں کے درمیان ٹورنامنٹ میں بھارت اور جنوبی افریقہ کے ساتھ گروپ سی میں رکھا گیا ہے۔
ٹیم میں سِپن بولروں، فاسٹ بولروں ، بیٹس مین اور آل راؤنڈ کھلاڑیوں کا ایک بہت اچھا امتزاج موجود ہے
مقبول ترین
1