رسائی کے لنکس

ننگرہار: داعش کے ٹھکانوں کے خلاف زوردار کارروائی کا آغاز


فائل
فائل

فوج کے ایک علاقائی ترجمان نے صوبائی دارالحکومت جلال آباد میں اخباری نمائندوں کو بتایا کہ سکیورٹی فورسز کو کوٹ اور ہسکا کے اضلاع سے داعش کے شدت پسندوں کا صفایا کرنے کا ذمہ دیا گیا ہے، جس کے بعد اس کارروائی کو دوسرے اضلاع تک وسعت دی جائے گی

افغان فوجوں نے، جنھیں امریکی فضائی فوج کی مدد حاصل ہے، اتوار کے روز ننگرہار کے مشرقی صوبے میں داعش اور اُس کے ٹھکانوں کے خلاف ایک زوردار کارروائی کا آغاز کیا۔

فوج کے ایک علاقائی ترجمان، شیریں آغا نے صوبائی دارالحکومت جلال آباد میں اخباری نمائندوں کو بتایا کہ سکیورٹی فورسز کو کوٹ اور ہسکا کے اضلاع سے داعش کے شدت پسندوں کا صفایا کرنے کا ذمہ دیا گیا ہے، جس کے بعد اس کارروائی کو دوسرے اضلاع تک وسعت دی جائے گی۔ افغان دولت اسلامییہ کو داعش کے عربی نام سے پکارتے ہیں۔

اُنھوں نے کہا کہ علاقے سے داعش کا صفایا کرنے کی کارروائی میں فوج اور پولیس فورس کو شامل کیا گیا ہے، جب کہ ضرورت پڑنے پر اُنھیں امریکی افواج فضائی مدد بھی فراہم کریں گی۔

فوج کے ترجمان نے وضاحت کی کہ یہ کارروائی اُس وقت تک جاری رہے گی جب تک علاقے کو شدت پسندوں سے خالی نہیں کرالیا جاتا۔

امریکی فوج کے ترجمان، برگیڈئر جنرل چارلس کلیولینڈ نے 'وائس آف امریکہ' کو ایک تحریری بیان میں بتایا ہے کہ ''ہم اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ امریکہ حربی استعداد بڑھانے کی نوعیت کی حمایت فراہم کر رہا ہے جس میں ہمارے افغان ساتھیوں کو فضائی اعانت بھی شامل ہے''۔

داعش کی اتحادی، صوبہ خوراسان کی داعش سنہ 2015سے افغانستان میں اپنی جڑیں مضبوط کرنے کی کوششیں کرتی رہی ہے۔

تاہم، امریکہ کے انسدادِ دہشت گردی کی فضائی کارروائی اور افغان افواج کی جانب سے بَری فوج کے حملوں کے نتیجے میں دہشت گرد گروپ کے وفادار ٹولے ننگرہار کے چند اضلاع کے علاوہ شدت پسندوں کو اُس کی انتہاپسندانہ کارروائی میں مدد دینے سے دور کھڑے ہیں۔

XS
SM
MD
LG