رسائی کے لنکس

پاکستان اور افغانستان کو ایک دوسرے پر اعتماد کرنا ہو گا: جنرل باجوہ


افغانستان سیکیورٹی وفد پاکستان کے آرمی چیف جنرل باجوہ سے ملاقات کر رہا ہے۔
افغانستان سیکیورٹی وفد پاکستان کے آرمی چیف جنرل باجوہ سے ملاقات کر رہا ہے۔

افغانستان کے قومی سلامتی مشیر حنیف اتمر کی سربراہی میں وفد نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ طویل تنازعات سے پاکستان اور افغانستان کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ ہمیں مشترکہ دشمن کے خلاف مل کر خطے میں امن کا راستہ تلاش کرنا ہے۔

وہ پاکستان کے دورہ پر آئے افغان سیکیورٹی وفد سے راول پنڈی میں ملاقات کر رہے تھے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی طرف سے رات گئے جاری بیان کے مطابق افغانستان کے قومی سلامتی مشیر حنیف اتمر کی سربراہی میں وفد نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔

افغان وفد میں این ڈی ایس کے سربراہ اور وزیر داخلہ سمیت دیگر اہلکار شامل تھے جبکہ پاکستانی مذاکراتی وفد میں سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ بھی شامل تھیں۔ اس سے قبل پاک افغان دو طرفہ اعلی سطحی مذاکرات کئے گئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق مذاکرات میں حال ہی میں طے پانے والے افغانستان پاکستان ایکشن پلان برائے امن و استحکام پر عملدرآمد کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔ بات چیت میں افغان وفد نے تعاون بہتر بنانے سے متعلق پاکستانی اقدام کو سراہا۔

ترجمان کے مطابق پاکستان اور افغانستان نے دو طرفہ سیکیورٹی تعاون سمیت مختلف ورکنگ گروپس جلد قائم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق افغان وفد کے سربراہ مشیر سلامتی امور حنیف اتمر نے کہا کہ افغانستان کو پاکستان سے بہت مثبت توقعات وابستہ ہیں اور امید رکھتے ہیں کہ باہمی تعاون سے ایک دوسرے کے تحفظات کو دور کر کے اپنی توانائیوں سے پائیدار امن اور استحکام حاصل کیا جاسکتا ہے۔

اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ طویل تنازعات سے پاکستان اور افغانستان کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ ہمیں مشترکہ دشمن کے خلاف مل کر خطے میں امن کا راستہ تلاش کرنا ہے۔ شک و شبہات منفی چیزوں کو ہوا دیتے اور بھٹکانے والوں کو فائدہ دیتے ہیں۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کو ایک دوسرے پر اعتماد کرنا ہو گا کہ دونوں ملک اپنی سرزمین کا ایک انچ بھی دوسرے کے خلاف استعمال ہونے نہیں دیں گے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق مذاکرات میں دونوں جانب سے افغان مفاہمتی عمل اور امن کے قیام سے متعلق روڈ میپ اور مختلف تجاویز کا تبادلہ کیا گیا ہے۔ اس موقع پر افغان وفد نے افغان صدراشرف غنی کی طرف سے آرمی چیف جنرل باجوہ کو افغانستان کے دورہ کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کر لی۔

اس سے قبل افغان سلامتی امور کے مشیر محمد حنیف اتمر کی قیادت میں وفد نے قومی سلامتی کے مشیر ناصر جنجوعہ سے اسلام آباد میں اہم ملاقات کی جس میں پاک افغان دو طرفہ امور، سیکیورٹی صورتحال اور بارڈر مینجمنٹ پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ افغانستان اور پاکستان ایکشن پلان برائے امن و یکجہتی پر بھی بات چیت کی گئی۔

افغانستان کا اعلیٰ سطحی وفد پاکستان کے دورہ پر ہے جس میں افغان سلامتی امور کے مشیر محمد حنیف اتمر، افغان خفیہ ایجنسی (این ڈی ایس) کے چیف معصوم ستانکزئی، افغان فوج کے سربراہ محمد شریف یفتالی، افغان صدر کے خصوصی نمائندے عمر زاخیلوال اور وزیر داخلہ واعظ برمک شامل ہیں۔

XS
SM
MD
LG