افغان عہدے داروں نے کہا ہے کہ تحقیقی ٹیم نے پیر کے روز کابل کے پہاڑوں کے قریب گر کرتباہ ہونے والے ایک مسافر بردار طیارے کے، جس پر 43 افراد سوار تھے، ملبے کاسراغ لگا لیا ہے۔
عہدے داروں کا کہنا ہے کہ جمعرات کے روز تلاش کی کارروائی پر مامورایک طیارے سے لی جانے والی تصاویر میں پامیر ایئر لائنز کے ہوائی جہاز کی دم کودیکھا گیا ہے۔ دارالحکومت کابل کے شمال میں کئی کلومیٹر کے فاصلے پر پہاڑی سلسلے میں اس جہاز کے ملبے کی نشان دہی ہوئی ہے۔
اس ہفتے کے شروع میں حادثے کاشکار ہونے والا مسافر طیارے کے مسافروں میں، جو شمالی شہر قندوز سے کابل کے لیے پرواز کررہاتھا، چھ غیر ملکی جن میں ایک امریکی اور تین برطانوی شہریوں سمیت چھ غیرملکی بھی شامل تھے۔
افغان عہدے داروں کا کہنا ہے کہ وہ جائے حادثہ تک پہنچنے کے لیے فضائی اور زمینی کارروائی کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔ خراب موسم اور دشوار گذار پہاڑی سلسلے کی وجہ سے تلاش کی کارروائی میں دشواری کاسامنا کرنا پڑ رہاہے۔
پامیر ایئر لائنز ایک پرائیویٹ کمپنی ہے جس نے 1955ء میں اپنی پروازیں شروع کی تھیں۔ اس افغان ائیر لائنزروزانہ ملکی پروازوں کے ساتھ ساتھ دبئی کے لیے بھی سروس فراہم کرتی ہے۔ کابل سے قندوز کے روٹ پر یہ کمپنی روسی ساخت کے طیارے استعمال کرتی ہے۔
خراب موسم اور دشوار گذار پہاڑی سلسلے کی وجہ سے تلاش کی کارروائی میں دشواری کاسامنا کرنا پڑ رہا ہے
مقبول ترین
1