رسائی کے لنکس

طالبان کی دھمکیوں کے باعث افغانستان میں ریڈیو اسٹیشن بند


فائل فوٹو
فائل فوٹو

افغانستان کا ایک ریڈیو اسٹیشن طالبان کی دھمکیوں کے بعد بند کر دیا گیا ہے۔ سما نامی نجی ریڈیو اسٹیشن افغانستان کے صوبے غزنی کے لیے اپنی نشریات کرتا تھا جسے اس کی انتظامیہ نے طالبان کی جانب سے مسلسل دھمکیوں کے بعد بند کر دیا ہے۔

ریڈیو اسٹیشن میں تین خواتین بطور میزبان کام کر رہی تھیں جنہیں کام سے روکنے کے لیے طالبان کے ایک کمانڈر نے دھمکیاں دی تھیں۔

نجی ریڈیو اسٹیشن 'سما' سیاسی، مذہبی، معاشرتی اور تفریحی نوعیت کے پروگرام نشر کرتا تھا اور افغانستان کے وسطی صوبے غزنی میں گزشتہ چھ برسوں سے دو مقامی زبانوں، پشتو اور دری میں کام کر رہا تھا۔

سما ریڈیو کے ڈائریکٹر رمیز عظیمی نے خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا ہے کہ طالبان کمانڈر نے انہیں ریڈیو اسٹیشن میں خواتین کو نوکری دینے پر تحریری تنبیہ کی اور ٹیلی فون پر دھمکیاں دیں۔

انہوں نے کہا کہ طالبان انہیں دھمکانے ان کے گھر بھی آئے جس کے بعد مجبور ہو کر انہیں ریڈیو کی نشریات بند کرنا پڑیں۔

دوسری جانب طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس دعوے کی تردید کی ہے کہ کسی طالبان کمانڈر نے ریڈیو اسٹیشن کو دھمکیاں دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم معاملے کی تفصیلات حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

طالبان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ خود کو طالبان بتاتے ہیں جو حقیقت میں طالبان نہیں ہوتے۔

طالبان کا موقف رہا ہے کہ اسلام میں خواتین کو گھروں سے بلا ضرورت نکلنے اور نوکری کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

لیکن حالیہ کچھ عرصے میں طالبان کے اس مؤقف میں تبدیلی آئی ہے۔ افغان طالبان نے کچھ عرصہ قبل اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ اسلام خواتین کو کاروبار، حصولِ تعلیم، کام اور شریکِ حیات کے انتخاب کی اجازت دیتا ہے اور انہیں وراثت کا حق بھی دیا جانا چاہیے۔

البتہ طالبان کا مؤقف ہے کہ حقوقِ نسواں کی کچھ نام نہاد تنظیمیں افغانستان کی مقامی قبائلی روایات کو پامال کر رہی ہیں۔

واضح رہے کہ افغانستان میں ذرائع ابلاغ اور صحافیوں پر طالبان متعدد حملے کر چکے ہیں جس کی وجہ سے افغانستان صحافیوں کے لیے دنیا کا سب سے خطرناک ملک سمجھا جاتا ہے۔

طالبان کہتے ہیں کہ وہ میڈیا کو نشانہ بنائیں گے کیوں کہ طالبان کے مطابق میڈیا ان کے معاملے میں جانب داری کا مظاہرہ کرتا ہے۔

طالبان امریکہ کے ساتھ امن مذاکرات میں مصروف ہیں اور امریکہ طالبان کو افغانستان کی سیاست کے مرکزی دھارے میں لانے کی کوششیں کر رہا ہے۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ وہ طالبان کے ساتھ مذاکرات میں انسانی اور خواتین کے حقوق کے تحفظ پر بھی بات کر رہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG