رسائی کے لنکس

افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا میں تاخیر ممکن ہے: جنرل رچرڈ مائیرز


在這張2007年2月21日的照片中,當時的查克.哈格爾參議員在內布拉斯加州貝爾維尤大學露面時發表講話。
在這張2007年2月21日的照片中,當時的查克.哈格爾參議員在內布拉斯加州貝爾維尤大學露面時發表講話。

امریکی افواج کے سابقہ چیئرمین آف دی جوائیٹ چیفس آف سٹاف جنرل رچرڈ مائیرز نے اس سال جنوری میں بھارت کا دورہ کیا ۔ اس دورے کے حوالے سے اور اس دوران کے اور بھارتی راہنماوں کے درمیان گفتگو کا موضو ع بننے والے اہم مسائل کے بارے میں وائس آف امریکہ ان سے ایک انٹرویو کیا ۔اس انٹرویو کے دوران جنرل مائیرز نے پاکستان کی اس سوچ کہ بھارت اس کے لیے ایک خطرہ ہے، کے بارے میں پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں کہا ۔

یقیناً پاکستان اس بات پر یقین رکھتا ہے لیکن اب کچھ اشارے مل رہے ہیں کہ پاکستان اب اپنے خیالات کو اس حوالے سے کچھ تبدیل کر رہا ہے اور خود اپنے اندر موجود طالبان انتہاپسندوں کو اپنے لیے ایک دشمن کی نظر سے دیکھ رہا ہے ۔ خاص طور سے اس وقت سے جب ابھی کچھ ہی عرصے پہلے طالبان اسلام آباد سے صرف ستر میل کے فاصلے پر پہنچ گئے تھے ۔ تو میرے خیال میں شاید پاکستان کی سوچ میں تبدیلی آرہی ہے ۔ میری ذاتی رائے یہ ہے کہ انڈیا ایک جارح ملک نہیں ہے اور کبھی بھی پاکستان کے ساتھ کوئی تنازع شروع نہیں کرے گا ۔ کچھ متنازع معاملات حل طلب ضرور ہیں جن میں کشمیر سب سے نمایاں ہے ۔ اور میرے خیال سے بھارت نے ان کے حل کے لیے مذاکرات کرنے میں آمادگی ظاہر کی ہے ۔اور یہی بات سب سے اہم ہے ۔

افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کے لیے صدر اوباما کے تجویز کردہ منصوبے کی تاریخ کو بعض امریکی دفاعی اور غیر دفاعی تجزیہ کاروں کی جانب سے غیر حقیقی کہا جا رہا ہے۔ امریکی جریدے ٹائم کے تازہ شمارے میں بھی اس پر تنقید کی گئی ہے ۔ اس تناظر میں پوچھے گئے سوال کا جواب جنرل رچرڈ مائیرز نے کہا۔

میں اس بات کے لیے شکر گزار ہوں کہ اس پلان کو پبلک کرنے سے پہلے مجھے اس کی تفصیلات سے آگاہ کر دیا گیا تھا ۔ اہم بات یہ ہے کہ اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ انخلا کے آغاز کے لیے 20 جولائی 2011 ء کی تاریخ کا انحصار اس و قت کے حالات پر ہوگا۔ تاہم یہ بات اس منصوبے کے طرح طرح کے مفہوموں اور سیاسی گرما گرمی میں کہیں گم ہوگئی ہے اور یہ حقیقت مسخ ہو گئی کہ اوباما انتظامیہ اس سال کے آخر میں صورت حال کا ایک جائزہ لے گی جس سے انہیں اندازہ ہوگا کہ 2011ء میں کیا کرنا ہے ۔ میرے خیال میں اور جیسا کہ صدر اوباما اور ان کی کابینہ کے اعلیٰ اراکین کے خیالات کے بارے میں بھی آپ نے سنا ہو گا کہ افغانستان کے مسئلے کو حل کرنا انتہائی اہم ہے اور ہوسکتا ہے کہ اس میں زیادہ وقت لگے اور میرے خیال میں بھی افواج کے انخلا کے جس ٹائم فریم کا اندازہ لگایا گیا ہے اس سے زیادہ وقت لگے گا ۔

XS
SM
MD
LG