رسائی کے لنکس

افغان جنگ میں شدت آئے گی، جنرل پیٹریاس کا انتباہ


واشنگٹن میں سینٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے سامنے اپنے بیان میں افغانستان میں امریکی اور نیٹو افواج کے نئے کمانڈر جنرل ڈیوڈ پیٹریاس نے متنبہ کیا ہے کہ آنے والے مہینوں میں افغان جنگ شدت اختیار کرے گی۔

انھوں نے کہا کہ اتحادی افواج طالبان باغیوں کی محفوظ پناہ گاہوں کو ختم اور اُن کی آزادانہ نقل وحرکت کو محدود کر رہی ہیں جس کے خلاف جنگجوؤں کی طرف سے مذاحمت میں تیزی آئے گی۔

لیکن جنرل پیٹریاس نے کہا کہ انھیں یقین ہے کہ افغان حکومت اور سکیورٹی فورسز کو باغیوں سے نمٹنے کے قابل بنانے کی کوششیں کامیاب ہوں گی۔

منگل کی کارروائی میں سینٹ کی کمیٹی نے افغانستان میں امریکی اور نیٹو افواج کے نئے سربراہ کی حیثیت سے اُن کی نامزدگی کی کو منظور کر لیا اور توقع ہے کہ رواں ہفتے کے آخر تک امریکی سینٹ بھی اس کی منظوری دے دی گی۔

جنرل پیٹریاس افغانستان میں اتحادی افواج کے سابق کمانڈر جنرل اسٹینلی مک کرسٹل کی جگہ لیں گے جنہیں اوباما انتظامیہ کے اعلیٰ عہدے داروں کے خلاف تنقید ی بیان دینے پر عہدے سے برطرف کر دیا گیا تھا۔

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنیسٹی انٹرنیشنل نے ایک بیان میں جنرل پیٹریاس پر زور دیا ہے کہ وہ افغانستان میں عام شہریوں کی ہلاکتوں کو کم کرنے کے لیے مزید موثر اقدامات کریں۔ بیان کے مطابق بین الاقوامی افواج کے نئے کمانڈر کو اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ افغانوں شہریوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والے فوجیوں کا احتساب کیا جائے۔

جنرل پیٹریاس نے کہا ہے کہ نئی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد وہ افغانستان میں لڑی جانے والی جنگ کا ازسرِنو جائزہ لیں گے تاکہ یہ جان سکیں کہ یہ کن قواعد وضوابط کے تحت لڑی جا رہی ہے بشمول اُس حکمت عملی کے جوکچھ ناقدین کے خیال میں افغان شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کی کوشش میں اتحادی افواج کے لیے خطرات میں اضافے کا باعث بنی ہے۔

منگل کو سینٹ کی کمیٹی کے سامنے جنرل پیٹریاس نے افغانستان سے جولائی 2011 ء میں امریکی افواج کی واپسی کا عمل شروع کرنے اور افغان حکومت کو سکیورٹی کی ذمہ داریاں سونپنے کے صدر براک اوباما کے فیصلے کا بھی دفاع کیا۔ لیکن انھوں نے کہاکہ فوجوں کی واپسی کے عمل کی رفتار زمینی صورت حال کو مد نظر رکھ کر طے کی جائے گی۔

امریکی جنرل نے اعتراف کیا کہ افغانوں کو سکیورٹی کی ذمہ داریاں مکمل طور پر منتقل کرنے میں کئی سال لگ سکتے ہیں اور اس مقصد کے حصول میں افغانستان کو فوجی اور شہری تعاون جاری رکھنے کی یقین دلایا۔

جنرل پیٹریاس امریکی سنٹرل کمان کے سربراہ ہیں اور اُنھیں یہ اعزاز حاصل ہے کہ اُن کی جنگی حکمت عملی کی بدولت عراق میں جنگ کی صورت حال میں تبدیلی آائی اور اب اسی حکمت عملی کو افغانستان میں بھی استعمال کیا جارہا ہے۔

XS
SM
MD
LG