رسائی کے لنکس

طالبان کا خودکُش حملے کی ذمّے داری کا دعویٰ


طالبان کا خودکُش حملے کی ذمّے داری کا دعویٰ
طالبان کا خودکُش حملے کی ذمّے داری کا دعویٰ

افغانستان میں طالبان جنگ جوؤں نے جمعے کے روز بم کے اُس خودکُش حملے کی ذمّے داری کا دعویٰ کیا ہے، جس میں کئى امریکی فوجی زخمی ہو گئے تھے۔

یہ حملہ جمعرات کے روز پاکستان کی سرحد کے قریب مشرقی صوبے پکتیا میں امریکی اور افغان فوج کے ایک مشترکہ اڈے پر کیا گیا تھا۔

صوبائى گورنر کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ حملے میں پانچ فوجی زخمی ہوئے تھے۔ امریکہ کے فوجی عہدے داروں نے بھی امریکی مسلح افواج کے متعدد ارکان کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے، لیکن اور کوئى تفصیل فراہم نہیں کی۔

اسی دوران افغان فوج اور اتحاد کی فوجوں نے کہا ہے کہ وہ پکتیا صوبے کے ضلع گردیز میں ایک واقعے کی چھان بین کر رہی ہیں۔

ان فوجوں نے جمعے کے روز ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ افغان فوج اور بین الاقوامی سیکیورٹی فورسز کے ارکان کو اِس ضلعے کے ایک احاطے میں دو ایسی عورتوں اور دو مَردوں کی لاشیں ملی ہیں، جن کے ہاتھ پاؤں بندھے ہوئے تھے اور منہ میں کپڑے ٹھونس دیے گئے تھے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ لاشیں جمعرات کو دیر گئے سیکیورٹی کی ایک کارروائى کے دوران دستیاب ہوئى تھیں۔اُس کارروائى میں کئى جنگ جو مارے گئے تھے اور آٹھ آدمیوں کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔

امریکی اور افغان فوجیں کسی بڑے حملے کی تیاری کرتے ہوئے جنوبی صوبے ہلمند میں طالبان کے مضبوط ٹھکانے مَرجاہ کی جانب پیش قدمی کر رہی ہیں۔

کمانڈروں کو اُمید ہے کہ وہ دوبارہ اس شہر پر کنٹرول حاصل کر لیں گے، جو اس وقت طالبان کے افیون کے دھندے کا اہم مرکز ہے۔ اُن کا اندازہ ہے کہ اُنہیں اس شہر میں چند سو سے لے کر ایک ہزار تک طالبان جنگ جوؤں سے مقابلہ کرنا ہو گا۔

XS
SM
MD
LG