رسائی کے لنکس

قندوز میں 40 طالبان کا غیر مسلح ہونے کا فیصلہ


(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

افغان عہدیداروں نے کہا ہے کہ ملک کے شمالی صوبے قندوز میں لگ بھگ 40 طالبان جنگجوؤں نے ہتھیار پھینک کر سرکاری سکیورٹی فورسز کا ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے۔

قندوز کے صوبائی پولیس کے سربراہ عبدالرحمن سیدخیلی نے کہا ہے کہ گذشتہ مہینوں کے دوران 10 سے 15 طالبان ہتھیار ڈال کر تشدد کی راہ ترک کرنے کا اعلان کرتے آئے ہیں تاہم منگل کو بڑی تعداد میں جنگجوؤں نے ایسا کیا۔ سرکاری عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ضلع امام صاحب میں طالبان نے ہتھیار ڈالنے کا یہ فیصلہ علاقے میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی کے بعد کیا۔

خبر رساں ادارے ”اے پی“ کے مطابق طالبان کے ایک ترجمان نے ان خبروں کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ اگر ایسا ہوا بھی ہے تو یہ عارضی فیصلہ ہوگا اور ترجمان کے مطابق شدید سردی کے باعث یہ ایک جنگی حکمت عملی بھی ہو سکتی ہے۔ طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ اُن کے تین ہزار جنگجو قندوز میں غیر ملکی افواج کے ساتھ لڑرہے ہیں۔

شمالی افغانستان بشمول قندوز میں طالبان شدت پسندوں کے خلاف نیٹو افواج نے حالیہ مہینوں میں اپنی کارروائیاں تیز کر رکھی ہیں۔

سابق افغان صدر برہان الدین ربانی کی قیادت میں قائم ’اعلیٰ امن کونسل‘ بھی ایسے طالبان کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے لیے کوشاں ہے جو تشدد کی راہ ترک کرنے اور ملک کے آئین کو تسلیم کرنے پر آمادہ ہوں۔

XS
SM
MD
LG