رسائی کے لنکس

افغانستان میں 14طالبان قیدیوں کی رہائی


افغانستان میں 14طالبان قیدیوں کی رہائی
افغانستان میں 14طالبان قیدیوں کی رہائی

افغان حکام کا کہنا ہے کہ 14مشتبہ طالبان قیدیوں کو ان کے مقدمات کا جائزہ لینے کے بعد رہا کردیا گیا ہے۔ یہ رہائی صدر حامد کرزئی کی مفاہمتی پالیسی اور رواں ماہ ہونے والے قومی امن جرگے کی سفارشات کی روشنی میں عمل میں آئی ہے۔

افغان ڈپٹی اٹارنی جنرل فضل احمد فقیریار کے مطابق 12قیدیوں کو بگرام میں امریکی جیل اور دومشتبہ خودکش بمباروں کو افغان جیل سے رہا گیا گیا۔

افغانستان میں 2001ء میں طالبان حکومت کے خاتمے اور اتحادی افواج کی آمد کے بعد ملک بھرسے سینکڑوں مشتبہ عسکریت پسندوں کو حراست میں لیا جاچکا ہے جو وکیل تک رسائی کے بغیر مختلف قید خانوں میں اپنی قسمت کے فیصلے کے منتظر ہیں۔

چار جون کو کابل میں ہونے والے قومی امن جرگے میں اعتدال پسند طالبان عناصر کے ساتھ مفاہمت کی پالیسی کو منظور کرنے کے علاوہ مشتبہ طالبان کے مقدمات کا ازسرنو جائزہ لینے کی سفارش بھی کی گئی ۔ ملک بھر سے تقریباً 1600مندوبین نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ اقوام متحدہ اپنی فہرست سے عسکریت پسند لیڈر وں کے نام خارج کرے ۔

فقیر یار نے بتایا کہ یہ رہائیاں امن جرگے کی سفارشات پر عمل درآمد کے تناظر میں ہوئی ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ رہا کیے جانے والے دو خودکش بمباروں میں ایک پاکستانی ہے اور انھوں نے حملے سے قبل ہی خود کو حکام کے حوالے کردیا تھا۔

XS
SM
MD
LG