رسائی کے لنکس

افغانستان: حاملہ عورت کو سرِ عام موت کی سزا


افغان پولیس کا کہنا ہے کہ طالبان کے ایک مقامی کمانڈر ، محمد یوسف نے تعزیر کےحکم کی تعمیل کی، لیکن طالبان کے ایک ترجمان نے پیر کو اِس بات کی تردید کی کہ گروپ اِس کا ذمے دار ہے۔ اُس نامعلوم شخص کو، جِس پر بیوہ کے ساتھ مبینہ تعلقات تھے، اُسے سزا نہیں سنائی گئی۔

افغان پولیس نے بتایا ہے کہ مبینہ طالبان باغیوں نے ناجائز تعلقات کے شبہے میں ایک بیوہ افغان خاتون کو جو حاملہ تھیں کوڑے لگائے اور سرِ عام گولیاں ماریں۔

حکام کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ اتوار کے روز شمالی صوبہٴ بدغیث کے ایک دور دراز علاقے میں ہوا جِس میں موت کی سزا پر عمل درآمد سے قبل طالبان جنگجوؤں نے عورت کو تین روز قید رکھا ۔ اُنھوں نے بتایا کہ پہلے اُنھیں 200کوڑے مارے گئے اور پھر تین بار سر میں گولیاں ماری گئیں۔

عہدے داروں نے کہا ہے کہ طالبان کی ایک عدالت نے خاتون کو ناجائز تعلقات کا قصوروار ٹھہرایا، جِس بنا پر وہ حاملہ ہوئیں۔
افغان پولیس کا کہنا ہے کہ طالبان کے ایک مقامی کمانڈر ، محمد یوسف نے تعزیر کےحکم کی تعمیل کی، لیکن طالبان کے ایک ترجمان نے پیر کو اِس بات کی تردید کی کہ گروپ اِس کا ذمے دار ہے۔
اُس نامعلوم شخص کو، جِس پر بیوہ کے ساتھ مبینہ تعلقات تھے، اُسے سزا نہیں سنائی گئی۔

پیر کو ایک بیان میں نیٹو نے اِس ہلاکت کی مذمت کی ہے۔ اتحاد کے بقول، یہ اندوہناک اور افسوس ناک ظلم طالبان کے طرزِ انصاف کی ایک مثال ہے۔

XS
SM
MD
LG