افغانستان میں تعینات بین الاقوامی افواج ’ریزولوٹ اسپورٹ مشن‘ کی طرف جاری بیان کے مطابق افغانستان کے جنوبی صوبہ ہلمند میں لشکر گاہ کے قریب آپریشن کے دوران منگل کو بم دھماکےمیں ایک امریکی فوجی ہلاک جب کہ ایک زخمی ہو گیا۔
زخمی امریکی فوجی کی حالت مستحکم بتائی گئی ہے جب کہ بیان میں کہا گیا کہ چھ افغان فوجی بھی زخمی ہوئے ہیں۔
بیان میں بتایا گیا کہ امریکی فوجیوں کی گاڑی کو سڑک میں نصب بم سے نشانہ بنایا گیا، تاہم اس بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
افغانستان میں تعینات بین الاقوامی افواج کے امریکی کمانڈر جنرل جان نکولسن نے کہا کہ ہمیں اس جانی نقصان کا بہت دکھ ہے لیکن اُن کے بقول افغانوں اور اُن کے بچوں کے روشن مستقل کے لیے تعاون جاری رکھا جائے گا۔
صوبہ ہلمند افغان طالبان کا روایتی طور پر مضبوط گڑھ رہا ہے اور حالیہ ہفتوں میں یہاں لڑائی میں بھی شدت آئی ہے۔
ملک کے اس صوبے میں طالبان نے گزشتہ ایک سال کے دوران کئی علاقوں میں اپنی پوزیشن مستحکم کی ہے۔
پیر ہی کو افغانستان میں تعینات امریکی فورسز کی طرف سے اعلان کیا گیا تھا کہ صوبہ ہلمند میں 100 امریکی فوجی تعینات کیے گئے ہیں۔
اس تعیناتی کا مقصد افغان فورسز کی تربیت اور اُنھیں عسکری مشاورت کی فراہمی شامل ہے تاکہ وہ نا صرف بہتر طور پر علاقے کا دفاع کر سکیں بلکہ وہ علاقے جو طالبان کے زیر قبضہ ہیں اُنھیں واپس بھی لے سکیں۔
طالبان کی کارروائیوں میں حالیہ مہینوں میں تیزی آئی ہے، گزشتہ ہفتے ہی طالبان نے صوبہ قندوز کے ایک اہم ضلع خان آباد پر قضبہ کر لیا تھا لیکن کچھ ہی گھنٹوں پر اضافی افغان فورسز کے پہنچنے کے بعد طالبان سے اس علاقے کا کنٹرول واپس لے لیا گیا۔