رسائی کے لنکس

افریقی یونین میں مصر کی رکنیت معطل


تنظیم کے سیکریٹری نے کہا کہ جمہوری طورپر منتخب صدر کے خلاف بغاوت مصر کے آئین کی خلاف ورزی ہے جس کے باعث مصر میں آنے والی تبدیلی کو غیر آئینی سمجھا جائےگا۔

مصر میں ہونے والی فوجی بغاوت پر عالمی برادری کی جانب سے سب سے سخت ردِ عمل افریقی ممالک کی نمائندہ تنظیم 'افریقن یونین' کی طرف سے سامنے آیا ہے جس نے "غیرآئینی تبدیلی" پر مصر کی رکنیت معطل کردی ہے۔

جمعے کو 54 رکنی تنظیم کی 'امن و سلامتی کونسل' کے سیکریٹری ایڈمور کمبوزی نے مصر کی رکنیت معطل کرنے کا اعلان کیا۔

ایتھوپیا کے دارالحکومت عدیس ابابا میں کونسل کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری کمبوزی نے کہا کہ مصر میں منتخب صدر محمد مرسی کی حکومت کے خاتمے اور آئین کی معطلی کے بعد مصر کو 'افریقی یونین' کی کسی بھی سرگرمی میں حصہ لینے سے روک دیا گیا ہے۔

تنظیم کے سیکریٹری نے کہا کہ جمہوری طورپر منتخب صدر کے خلاف بغاوت مصر کے آئین کی خلاف ورزی ہے جس کے باعث مصر میں آنے والی تبدیلی کو غیر آئینی سمجھا جائےگا۔

انہوں نے کہا کہ اس غیر آئینی عمل کے باعث مصر کی 'افریقی یونین' کی رکنیت اس وقت تک معطل کردی گئی ہے جب تک وہاں آئینی اقتدار بحال نہیں کردیا جاتا۔

مصر کی فوج نے بدھ کی شام گزشتہ سال منتخب ہونے والے ملک کے پہلے اسلام پسند صدر محمد مرسی کے خلاف ہونے والے مظاہروں کے بعد حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا اور آئین معطل کردیا تھا۔

لیکن فوج نے خود اقتدار سنبھالنے کے بجائے ملک کی آئینی عدالت کے چیف جسٹس عدلی منصور کی سربراہی میں ٹیکنوکریٹس پر مشتمل حکومت قائم کرنے کا اعلان کیا ہے جو ملک میں نئے صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کرائے گی۔

'افریقی یونین' کے لیے مصر کے سفیر محمد ادریس نے فوجی اقدام کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسے بغاوت نہ سمجھا جائے۔

کونسل کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے مصر کے سفیر کا کہنا تھا کہ ان کے ملک کی فوج نے عوام کی حمایت میں قدم اٹھایا اور بغاوت کرنے اور اپنا ایجنڈا نافذ کرنے کے بجائے عوامی خواہشات کو ترجیح دی۔

سفیر کا کہنا تھا کہ فوج کی جانب سے پیش کیے جانے والے لائحہ عمل سے مصر ی معاشرے کے کئی حلقوں نے اتفاق کیا ہے۔

خیال رہے کہ مصر کی سیکولر اور لبرل نظریات کی حامل جماعتوں نے فوجی بغاوت کی حمایت کی ہے جب کہ صدر مرسی کی جماعت 'اخوان المسلمون' کے لاکھوں حامی صدر کی برطرفی کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں۔

'افریقی یونین' کے عہدیداران کا کہنا ہے کہ وہ مصر کی صورتِ حال پر وہاں کی انتظامیہ اور دیگر فریقین سے مشاورت کے لیے جلد ایک اعلیٰ سطحی وفد قاہرہ بھیجے گی۔

افریقی یونین کے حالیہ فیصلے کے بعد ملکی آئین کے خلاف ورزی کی بنیاد پر معطل کیے جانے والے تنظیم کے ارکان کی تعداد چار ہوگئی ہے جن میں مصر کے علاوہ مڈغاسکر، سینٹرل افریقن ریپبلک اور گنی بسائو شامل ہیں۔
XS
SM
MD
LG