رسائی کے لنکس

اجمل قصاب کی عذرداری پرعدالت عظمیٰ میں پیرسے سماعت


Ajmal Qasab
Ajmal Qasab

ممبئی حملہ کیس میں قصور وار قرار دیے گئے اجمل قصاب کی عذرداری پر پیر کے روزبھارتی سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی۔

اجمل قصاب نے ممبئی کی ایک مقامی عدالت کے ذریعے موت کی سزا سنائے جانے اور ممبئی ہائی کورٹ کے ذریعے اُس کی توثیق کیے جانے کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں جیل انتظامیہ کے توسط سے چیلنج کیا تھا۔

عدالت نے سینئر ایڈوکیٹ راجو رام چندرن کو کیس میں تعاون دینے کےلیے ’امیکس کیوری‘ (عدالت کا معاون)مقرر کیا ہے۔

جسٹس آفتاب عالم اور جسٹس رنجنا پرکاش ڈیسائی کے بیچ میں قصاب کی اپیل پر سماعت ہوگی۔

ممبئی کی ایک مقامی عدالت نے گذشتہ سال چھ مئی کو 26نومبر کے حملے کے سلسلے میں اجمل قصاب کے لیے سزائے موت سنائی تھی جس کو ممبئی ہائی کورٹ نے 21فروری کے اپنے فیصلے میں برقرار رکھا تھا۔

26نومبر 2008ء کو ہونے والے اِس حملے میں 166افراد ہلاک ہوئے تھے۔ تاہم، ممبئی ہائی کورٹ نےدو بھارتی ملزموں فہیم انصاری اور صباح الدین کو بری کردیا تھا۔

مہاراشٹر کی ریاستی حکومت نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرکے اِن دونوں کو بری کیے جانے کےفیصلے کو چیلنج کیا تھا اور کہا تھا کہ عدالت اجمل قصاب کے خط کو فہیم اور صحاب الدین کے معاملے سے منسلک کردے۔ لیکن، عدالت نے یہ کہتے ہوئے قصاب کے سلسلے میں کوئی حکم سنانے سے انکار کردیا تھا کہ وہ اِس بارے میں قدم اُٹھا رہی ہے۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG