رسائی کے لنکس

حلب: مزید فضائی حملے، گھمسان کی لڑائی جاری


سرکاری ذرائع ابلاغ میں چھپنے والی خبروں کے مطابق، باغیوں نے باب الفراج کے مضافات میں حلب کی مسجد پر گولہ باری کی ہے، جس کے نتیجے میں کم از کم 15 افراد ہلاک، جب کہ 30 زخمی ہوئے

شہری دفاع سے متعلق اہل کاروں کے مطابق، آج دوسرے روز بھی شام کے سب سے بڑے شہر، حلب پر فضائی حملے جاری رہے، جہاں ایک روز قبل اسپتال پر بم برسائے گئے جس کے نتیجے میں عمارت تباہ ہوگئی۔

گذشتہ پانچ برس سے اِس اسپتال میں دائمی امراض اور دانتوں کی بیماریوں کا علاج کیا جاتا تھا، اب وہ بُری طرح مسمار ہوچکی ہے۔ زخمی ہونے والوں میں ایک نرس شامل ہے۔

سرکاری ذرائع ابلاغ میں چھپنے والی خبروں کے مطابق، باغیوں نے باب الفراج کے مضافات میں حلب کی مسجد پر گولہ باری کی ہے، جس کے نتیجے میں کم از کم 15 افراد ہلاک، جب کہ 30 زخمی ہوئے۔

شہر کے ایک مکین نے ’اے ایف پی‘ خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ’’لڑاکا جہازوں کے حملے رات بھر جاری رہے، اور ہم ایک لمحے کو سو نہیں سکے۔ ہمارے پاؤں تلے زمین لرز رہی ہے‘‘۔

تشدد کی مزید کارروائیوں کے خوف سے باغیوں کے کنٹرول والے مضافات کی مساجد میں جمعے کی نماز ادا نہیں کی گئی۔

بیشمار ہلاکتیں

گذشتہ ہفتہ، جب سے تشدد کے یہ واقعات چھڑے ہیں، حلب میں جمعرات کا روز خونریز ترین تھا، جب، ’سیریئن آبزرویٹری فور ہیومن رائٹس‘ کے مطابق، 54 افراد ہلاک ہوئے۔

کم از کم 200 شہری اُس وقت ہلاک ہوئے جب اس ہفتے باغیوں نے سرکاری کنٹرول والے حلب کے مضافات پر راکیٹ اور توپ خانے سے گولے باری کی، جب کہ باغییوں کے علاقے پر حکومت نے فضائی حملے جاری رکھے۔

اقوام متحدہ کے حقوقِ انسانی سے متعلق ادارے کے سربراہ، زید رعد الحسین نے جمعے کو ایک بیان جاری کیا جس میں گذشتہ ہفتے شام میں بھڑک اٹھنے والی تشدد کی کارروائیوں میں ’’شہری زندگی کی حرمت کی پرواہ کیے بغیر ہلاکتیں ہوئیں، جن میں تنازعے میں ملوث تمام فریق کی جانیں شامل ہیں‘‘۔

حلب شام کا سب سے بڑا شہر ہے۔ حکومت شام اور باغیوں نے اس شہر کے مختلف علاقوں کا کنٹرول سنبھال رکھا ہے، جب کہ متعدد گروپ نے، جن میں القاعدہ اور داعش شامل ہیں، ملحقہ صوبے کے حصوں پر تسلط جمایا ہوا ہے۔

شام اور مخالفین نے جمعے کے روز جنگ بندی پر رضامندی کا اظہار کیا تھا جس کا مقصد امن مذاکرات کے لیے راہ ہموار کرنا تھا۔ اسلامی شدت پسند امن معاہدے کا حصہ نہیں ہیں، اور اُن کے خلاف حکومتی کارروائی جاری ہے۔

XS
SM
MD
LG