رسائی کے لنکس

جنگِ عظیم دوم کی بمباری میں بچ جانے والے مگر مچھ کا 77 سال بعد انتقال


فائل فوٹو
فائل فوٹو

جنگ عظیم-دوم میں برلن میں ہونے والی بمباری میں بچ جانے والا 84 سالہ مگر مچھ روس کے دارالحکومت ماسکو میں انتقال کر گیا ہے۔

جرمنی کے شہر برلن پر ہونے والی بمباری کے تین سال بعد 'سارٹن' نامی مگر مچھ کو سوویت یونین کے حوالے کیا گیا تھا۔

رپورٹس کے مطابق مذکورہ مگر مچھ کے بارے میں قیاس آرائیاں کی گئی تھیں کہ اس کا تعلق نازی جرمنی کے رہنما ایڈولف ہٹلر سے تھا۔ تاہم اس بات میں حقیقت نہیں تھی۔

ماسکو کے چڑیا گھر نے ہفتے کو جاری بیان میں کہا تھا کہ ہفتے کی صبح ادھیڑ عمر ہونے کے سبب مگر مچھ سارٹن انتقال کرگیا ہے۔

امریکہ میں پیدا ہونے والا مگر مچھ 1936 میں برلن کے چڑیا گھر کو تحفے کے طور پر دیا گیا تھا۔ تاہم 1943 میں جنگ عظیم کے دوران نازی جرمنی کے دارالحکومت برلن پر اتحادی افواج نے فضائی حملہ کیا تھا۔ اس حملے کی زد میں چڑیا گھر بھی آیا تاہم مگر مچھ وہاں سے بچ کر نکل گیا تھا۔

برطانوی نشریاتی ادارے ‘بی بی سی’ کے مطابق تین سال بعد برطانوی فوجیوں نے اس مگر مچھ کو تلاش کیا تھا۔

سوویت یونین کے حوالے کیے جانے والے مگر مچھ نے اپنی باقی زندگی ماسکو کے چڑیا گھر میں بسر کی۔

چڑیا گھر کی انتظامیہ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سارٹن مگر مچھ 74 سال ان کے پاس ماسکو کے چڑیا گھر میں رہا۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ کسی مبالغہ آرائی کے بغیر سارٹرن ان کے لیے ایک مکمل دور تھا۔ ان میں سے اکثر افراد نے اس مگر مچھ کو اس وقت دیکھا تھا جب وہ بچے تھے۔ انہیں امید ہے کہ چڑیا گھر کی انتظامیہ نے اسے مایوس نہیں کیا ہوگا۔

ماسکو کے چڑیا گھر کی انتظامیہ نے بھی ایسی تمام افواہوں کو غلط قرار دیا کہ جن کے مطابق سارٹن مگر مچھ ہٹلر کی ذاتی کلیکشن میں شامل تھا۔

تاہم یہ پتا نہیں چل سکا کہ یہ افواہیں پھیلی کیسے تھی۔

XS
SM
MD
LG