رسائی کے لنکس

امریکہ میں آزادی کا جشن چار جولائی کو کیوں منایا جاتا ہے؟


امریکہ میں ہر سال چار جولائی کو یومِ آزادی کی خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ اس 246 ویں یومِ آزادی کے موقع پر وائٹ ہاؤس کے ساؤتھ لان میں صدر جو بائیڈن اور خاتونِ اول جل بائیڈن فوجی اہل کاروں کے اہل خانہ کے اعزاز میں باربی کیو پارٹی کی میزبانی کریں گے۔ بعدازاں وہ نیشنل مال میں یومِ آزادی کی خوشی میں ہونے والی آتش بازی کا مظاہرہ بھی دیکھیں گے۔

امریکہ میں یومِ آزادی 1776 میں برطانیہ کی نو آبادیات میں شامل 13 ریاستوں کے آزادی اور متحدہ ریاست کے قیام کے فیصلے کی یاد میں منایا جاتا ہے۔

لیکن دلچسپ بات یہ ہے جس دن ان ریاستوں نے آزادی کے حق میں ووٹ دیا تھا وہ چار جولائی کا دن نہیں تھا۔

یومِ آزادی چار جولائی کو کیوں؟

نوآبادیات سے آزادی حاصل کرنے والی ان 13 ریاستوں کے نمائندوں نے درحقیقت آزادی کے لیے اپنا ووٹ دو جولائی 1776 کو دیا تھا۔ لیکن انہوں ںے 'اعلانِ آزادی' کی توثیق اس کے دو روز بعد کی تھی۔

اعلانِ آزادی بنیادی طور پر وہ دستاویز تھی جس میں متحدہ ریاست کے قیام کے فیصلے کی تفصیلات فراہم کی گئی تھیں۔

اس لیے امریکہ میں بعض لوگوں کے مطابق آزادی کا جشن دو جولائی کو منانا چاہیے کیوں کہ یہی وہ دن ہے جب ان ریاستوں نے آزاد ریاست کے قیام کا فیصلہ کیا تھا۔البتہ اس اعلانِ آزادی کی نقول چوں کہ چار جولائی کو بڑے پیمانے پر عام کی گئی تھیں اسی لیے چار جولائی ہی کو آزادی کے دن کے طور پر منایا جانے لگا۔

اس دن کو پریڈز، تفریحی پروگرامز، پکنک، تقاریر اور آتش بازی کے مظاہرے رفتہ رفتہ اس جشن کی روایات بنتے گئے۔ اگرچہ گزشتہ برسوں میں کرونا وائرس کی وبا کے باعث اس جشن کی رونقیں ماند پڑ گئی تھیں لیکن وبا کا پھیلاؤ محدود ہونے کے بعد اس دن کے جشن کی روایتی رونقیں واپس لوٹ رہی ہیں۔

آزادی سے آزادی کا سفر

چار جولائی کو 13 ریاستوں نے جس آزاد مملکت کے قیام کا فیصلہ کیا تھا وہ آزادی کے سفر کا اہم سنگ میل اور نقطۂ آغاز تو تھا لیکن مکمل آزادی کے لیے خصوصاً نوآبادیاتی دور میں غلام رہنے والے سیاہ فام امریکیوں کو طویل جدوجہد کرنا پڑی۔

امریکہ کے بانیوں نے برطانیہ سے آزادی حاصل کی تھی لیکن اس نو قائم شدہ ریاست میں سیاہ فام افراد کی غلامی ختم نہیں کی گئی تھی۔

نو آبادیات کے لوگ جو اپنے لیے پسند کرتے تھے وہ بظاہر اپنے غلام رہنے والے افراد کے لیے آزادی کے ویسے استحقاق پر یقین نہیں رکھتے تھے۔ اگرچہ آزادی کے اعلان میں یہ بات شامل تھی کہ خالق نے تمام انسانوں کو مساوی بنایا ہے اور انہیں زندہ رہنے، آزادی اور خوشی کے حصول کے یکساں حقوق بھی دیے ہیں جو ان سے کوئی نہیں لے سکتا۔

سن 1865 میں آئین میں ہونے والی تیرہویں ترمیم کے بعد امریکہ میں غلامی کو قانونی طور پر ختم کردیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ امریکہ کا آئین اور اسے میں ہونے والے مختلف ترامیم میں مساوی حقوق کے لیے کئی اہم تاریخی قانون سازیاں بھی ہوئی ہیں۔ تاہم امریکہ میں یکساں آزادی اور حقوق کا یہ سفر جاری ہے۔

XS
SM
MD
LG