رسائی کے لنکس

کوسوو میں لاپتا افراد سے متعلق تحقیقات پر اقوامِ متحدہ ہدف تنقید


ایمنسٹی انٹرنیشنل سے منسلک ماہر سیان جونز
ایمنسٹی انٹرنیشنل سے منسلک ماہر سیان جونز

ایمنسٹی انٹرنیشنل سے منسلک ماہر سیان جونز کا رپورٹ میں کہنا ہے کہ اقوامِ متحدہ کے مشن کی ناکامی کی وجہ سے کوسوو میں مجرمان کے سزا سے بچ نکلنے کی فضا کو بھی تقویت ملی۔

حقوقِ انسانی کی موقر تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کوسوو میں 99-1998ء کے دوران لڑائی کے بعد سرب باشندوں کے اغوا اور قتل کی تحقیقات میں ناکامی پر کوسوو کے لیے اقوامِ متحدہ کے عبوری انتطامی مشن کو ہدفِ تنقید بنایا ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے یہ تنقید منگل کو جاری کی گئی اپنی ایک تازہ رپورٹ میں کی ہے، جس کا اجراء 29 اگست بروز جمعرات اقوامِ متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں کوسوو پر بحث سے محض دو روز قبل کیا گیا۔

کوسوو سے متعلق تنظیم کی ماہر سیان جونز کا رپورٹ میں کہنا ہے کہ اقوامِ متحدہ کے مشن کی ناکامی کی وجہ سے کوسوو میں مجرمان کے سزا سے بچ نکلنے کی فضا کو بھی تقویت ملی۔

’’انسانیت کے خلاف جرائم کی تجدید سے متعلق کوئی قانون موجود نہیں۔ ان (جرائم) کی تحقیقات ہونی چاہیئں، اور اغوا اور قتل کے گئے افراد کے اہلِ خانہ کی داد رسی ہونی چاہیئے۔‘‘

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ کی بنیاد اقوامِ متحدہ کے مشن کے تشکیل کردہ ’ہیومن رائٹس ایڈوائیزری پینل‘ کی جانب سے پیش کردہ ابتدائی نتائج ہیں۔ یہ پینل اُن لوگوں کی شکایات موصول کرنے کے لیے بنایا گیا تھا جن کے خیال میں اقوامِ متحدہ کے مشن نے اُن کے حقوق کی خلاف ورزی کی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس پینل کو لاپتا افراد کے اہل خانہ کی طرف سے لگ بھگ 150 شکایات موصول ہوئیں۔ بیشتر لاپتا افراد سرب باشندے تھے جنھیں مبینہ طور پر کوسوو لبریشن آرمی نے اغوا کیا۔

’’ہر شکایت کنندہ کا دعویٰ تھا کہ اقوامِ متحدہ اُن کے اہلِ خانہ کے اغوا اور بعد ازاں قتل کی تحقیقات میں ناکام رہا۔‘‘

ہیومن رائٹس ایڈوائیزری پینل کے مطابق متعدد مواقع پر اقوامِ متحدہ کا مشن اس بات کے شواہد پیش نہیں کر سکا کہ اس نے تحقیقات کیں، جب کہ بعض موقعوں پر متاثرین کے اہل خانہ کو لاشوں کی حوالگی کے بعد مشن کی پولیس نے تحقیقات کا سلسلہ بند کر دیا۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اقوامِ متحدہ کے مشن اور کوسوو میں قانون کی بالا دستی سے متعلق یورپی یونین کے مشن سے مطالبہ کیا ہے کہ کوسوو میں ہوئی لڑائی کے معاملات کو حل کریں، اور جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے ذمہ داروں کو منظرِ عام پر لائیں۔

’’جب یہ ہوگا تب ہی لڑائی کے زخم بھرنے کا سلسلہ شروع ہو سکے گا۔‘‘
XS
SM
MD
LG