رسائی کے لنکس

یونان: انتخابات میں کفایت شعاری مخالف جماعت کی کامیابی


سریزا جماعت کے چالیس سربراہ الیکس تسپراس نے کئی سالوں سے جاری کفایت شعاری کی پالیسوں کو ختم کرنے کا وعدہ کیا ہوا ہے۔

یونان کی بائیں بازو کی ایک بنیاد پرست جماعت نے انتخابات میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔

سریزا جماعت کے چالیس سربراہ الیکس تسپراس نے کئی سالوں سے جاری کفایت شعاری کی پالیسوں کو ختم کرنے کا وعدہ کیا ہوا ہے۔ تاہم ان انتخابات کے نتائج ممکنہ طور پر یونان کے یورپین یونین اور بین الااقومی مالیاتی اداروں کے ساتھ تنازع کا باعث بن سکتے ہے۔

ابتدائی نتائج کے مطابق سریزا کی جماعت کو 300 اراکین کے پارلیمان میں 149 نشستں ملی ہیں جب کہ رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق حتمی نتائج کے بعد سریزا کو مزید نشستیں بھی مل سکتی ہے۔

بائیں بازو کی جماعت کی جیت کے فوری طور پر بعض اثرات سامنے آئے، ایشائی اسٹاک مارکیٹ اور یورو کی قیمت میں پیر کو مندی دیکھنے میں آئی۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سریزا کی جیت سے کفایت شعاری کی مخالف دوسری بنیاد پرست جماعتوں کی بھی حوصلہ افزائی ہو سکتی ہے۔ اسپین میں کفایت شعاری مخالف جماعت پوڈیموس پارٹی کے سربراہ پیبلو اگلیزایس نے کہا کہ ’’امید آ رہی ہے اور خوف بھاگ رہا ہے۔ سریزا، پوڈیموس، ہم جیتیں گے‘‘۔

تسپراس نے یونان کے لیے امدادی قرضوں پر دوبارہ بات چیت کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

قرض فراہم کرنے والے عالمی اداروں کا اسرار ہے کہ یونان کفایت شعاری کے وعدوں کی پابندی کرے جو اس نے امدادی قرضے حاصل کرنے کے لیے کیے تھے ۔

برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے اتوار کو متبنہ کیا کہ یونان کے انتخابات سے ’’ پورے یورپ میں اقتصادیات سے متعلق غیر یقینی کی صورت حال میں اضافہ ہو گا۔‘‘

تاہم فرانسیسسی صدر فرانسواں اولاند نے تسپراس کو کامیابی پر مبارک باد دیتے ہوئے اپنی اس خواہش کا اظہار کیا کہ ’’دنوں ملکوں کے درمیان قریبی تعاون جاری رہے گا۔‘‘

امدادی قرضوں کے متعلق بات چیت کے علاوہ تسپراس نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ اُن کے ملک کے کچھ بھاری قرضوں کو معاف کر دیا جائے۔

یونان کے موجودہ وزیراعظم سماراس نے متنبہ کیا تھا کہ سریزا کے اقتدار میں آنے کی صورت میں یونان کو 19 ملکی یورو کرنسی بلاک سے نکلنے پر مجبور کیا جا سکتا ہے۔

سریزا نے ان ووٹروں کو اپنی طرف متوجہ کیا جو اپنے گرتے ہوئے معیار زندگی اور بڑھتے ہوئے ٹیکسوں پر سخت ناراض تھے ۔

XS
SM
MD
LG