عراق کے دارالحکومت بغداد میں امریکہ کے فضائی حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی ہلاک ہوئے۔ جس کے بعد واشنگٹن اور تہران میں سخت بیانات کا سلسلہ جاری ہے۔ ایسے میں امریکی دارالحکومت واشنگٹن اور نیویارک سمیت کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ یہ مظاہرے جنگ مخالف سماجی کارکنوں کی جانب سے کیے گئے جب کہ عام لوگ بھی بڑی تعداد میں ان مظاہروں میں شریک ہوئے۔
واشنگٹن اور نیویارک میں جنگ مخالف مظاہرے
![امریکہ میں کئی شہروں میں جنگ مخالف مظاہرے کیے گئے۔ دارالحکومت واشنگٹن میں امریکی صدر کی سرکاری رہائش گاہ وائٹ ہاؤس کے سامنے احتجاج میں بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوئے۔ ](https://gdb.voanews.com/165e8650-79cd-4434-865c-7aee91e3fa5a_cx0_cy3_cw0_w1024_q10_r1_s.jpg)
1
امریکہ میں کئی شہروں میں جنگ مخالف مظاہرے کیے گئے۔ دارالحکومت واشنگٹن میں امریکی صدر کی سرکاری رہائش گاہ وائٹ ہاؤس کے سامنے احتجاج میں بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوئے۔
![مظاہروں کا آغاز ہفتے کو ہوا۔ امریکی صدر کی رہائش گاہ وائٹ ہاؤس کے سامنے ہونے والے ایک مظاہرے میں جنگ مخالف کارکنوں نے نہ صرف نعرے لگائے بلکہ انہوں نے پلے کارڈز بھی اپنے ہاتھوں میں اٹھائے ہوئے تھے جن میں سے کئی پر یہ عبارت درج تھی کہ 'ایران کے خلاف جنگ نہ کی جائے'](https://gdb.voanews.com/b91a8918-6ba6-49d0-a1c2-cd2610012c58_w1024_q10_s.jpg)
2
مظاہروں کا آغاز ہفتے کو ہوا۔ امریکی صدر کی رہائش گاہ وائٹ ہاؤس کے سامنے ہونے والے ایک مظاہرے میں جنگ مخالف کارکنوں نے نہ صرف نعرے لگائے بلکہ انہوں نے پلے کارڈز بھی اپنے ہاتھوں میں اٹھائے ہوئے تھے جن میں سے کئی پر یہ عبارت درج تھی کہ 'ایران کے خلاف جنگ نہ کی جائے'
![واشنگٹن میں ٹرمپ انٹرنیشنل ہوٹل کے باہر بھی مظاہرہ کیا گیا۔ جس میں لوگوں نے پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن پر جنگ مخالف نعرے درج تھے۔ ](https://gdb.voanews.com/4539accd-7fcb-479f-bfb4-05916bc4dc43_w1024_q10_s.jpg)
3
واشنگٹن میں ٹرمپ انٹرنیشنل ہوٹل کے باہر بھی مظاہرہ کیا گیا۔ جس میں لوگوں نے پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن پر جنگ مخالف نعرے درج تھے۔
![مظاہرے میں کئی افراد نے امریکی صدر کے چہرے کے ماسک پہنے ہوئے تھے۔ جب کہ ان کے ہاتھوں میں طنزیہ پلے کارڈز بھی تھے۔](https://gdb.voanews.com/c94d167a-fa01-4ae2-8a1a-1fec135aca07_w1024_q10_s.jpg)
4
مظاہرے میں کئی افراد نے امریکی صدر کے چہرے کے ماسک پہنے ہوئے تھے۔ جب کہ ان کے ہاتھوں میں طنزیہ پلے کارڈز بھی تھے۔