رسائی کے لنکس

ڈائنوسار کے جد امجد کی دریافت


ڈائنوسار کے جدِ امجد کی فرضی تصویر
ڈائنوسار کے جدِ امجد کی فرضی تصویر

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ انہیں ڈائنوسار نسل کے ایک ایسے قدیم رشتے دار کا سراغ ملا ہے جو اب تک دریافت ہونے والے ڈائنوساروں سے ایک کروڑ سال پہلے اس زمین پر رہ رہا تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس دریافت سے زمانہٴ قبل از تاریخ میں موجود جانداروں کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد ملے گی۔

ماہرین کو ایسی لی سورس کانگ وے (Asilisaurus kongwe) کے نام سے موسوم اس جانور کی باقیات تنزانیہ سے 2003ء میں ملی تھیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس جانور میں ڈائنوسار کی کئی خصوصیات موجود تھیں، لیکن وہ ڈائنوساروں کی کئی اہم پہلوؤں سے محروم تھا۔ اب تک دریافت ہونے والے ڈائنوساروں کی دنیا میں آمد سے 24 کروڑ سال پہلے سے یہ جانور کرہٴ ارض پر موجود تھا۔اب تک دریافت شدہ قدیم ترین ڈائنوسار کی باقیات 23 کروڑ سال پرانی ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ڈائنوسار کا حجم ایک کتے کے برابر تھا۔اس کی لمبائی ایک سے تین میٹر تک تھی اور اس کا وزن دس سے 30 کلوگرام تک تھا، اور وہ چار ٹانگوں پر چلتا تھا۔

یہ تحقیق آسٹن میں قائم یونیورسٹی آف ٹیکساس کی ایک سائنس دان سٹرلنگ نیسبٹ (Sterling Nesbitt)کی سربراہی میں ہوئی۔ان کا کہنا ہے کہ اس جانور کی خوراک میں مختلف قسم کے پودے اور تھوڑا بہت گوشت شامل تھا۔وہ کہتے ہیں ایسی علامتیں موجود ہیں جن سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پودے کھاتا تھا۔ مثلاً اس کے مخصوص نوعیت کے دانت اور نچلے جبڑے کی ایک خاص قسم نوک۔

ماہرین نے تنزانیہ میں کھدائی کے بعد کم از کم 14 ایسی لی سورس کانگ وےکی ہڈیاں برآمد کی ہیں جن میں سے اکثر جوان تھے اور ان سب کی موت ایک ہی وقت میں واقع ہوئی تھی۔ سائنس دانوں کے پاس اس وقت ان کی ہڈیاں اتنی تعداد میں موجود ہیں جن کی مدد سے وہ ایک مکمل جانور بنا سکتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسی لی سورس کی اب تک دریافت ہونے والے قدیم ترین ڈائنوسار سے ایک کروڑ سال قبل موجودگی سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ڈائنوسار نے 24 کروڑ سال قبل اپنے جدِ امجد سے اپنی ایک الگ نسل اور پہچان بنانا شروع کر دی تھی۔

نیسبٹ کا کہنا ہے کہ دینوساروں کی مختلف قسمیں اسی ابتدائی جانور کی نسل کی شاخیں ہیں جن میں پودے کھانے والے سلی سورس(silesaurs) اور اڑنے والے ٹیروسورس زمانہ قدیم کے مگرمچھوں کی مختلف نسلیں بھی شامل ہیں، جن میں سے کچھ کی ہڈیاں ایسی لی سورس کے ساتھ ملی ہیں۔

نیسبٹ کا کہنا ہے کہ ایسی لی سورس اور ڈائنوسارمیں وہی تعلق ہے جو چمپینزی اور انسان کے درمیان موجود ہے۔

ایسی لی سورس کے بارے میں یہ معلومات اس ہفتے کے سائنسی جریدے نیچر میں شائع ہوئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG