زیادہ تر مریض چائے کے باغات میں کام کرنے والے مزدور ہیں۔ پولیس نے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے اور کئی افراد گرفتار کیے گئے ہیں
بھارت کے شمال مشرقی علاقے آسام میں ناجائز شراب پینے سے کم از کم 84 افراد ہلاک جب کہ 200 بے ہوش ہو گئے ہیں، جن میں کچھ تشویش ناک حالت میں ہیں۔
ڈاکٹر رتول بوردولوئی نے فرانسیسی خبر رساں ادارے، 'اے ایف پی' کو بتایا کہ ''شدید الٹیاں، سینے میں درد اور سانس لینے میں تکلیف کی علامات کے ساتھ متاثرہ افراد کو اسپتال لایا گیا''۔
صورت حال بتاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مقامی اسپتالیں مریضوں سے بھر گئی ہیں۔
آسام کے وزیر صحت، ہمنتا بسوا سرما نے 'رائٹر' خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ''بحرانی صورت حال سے نمٹنے کے لیے قریبی اضلاع اور دیگر طبی کالجوں کے ڈاکٹروں کو طلب کیا گیا ہے''۔
زیادہ تر مریض چائے کے باغات میں کام کرنے والے مزدور ہیں۔
پولیس نے تفتیش کا آغاز کرتے ہوئے کئی افراد کو گرفتار کیا ہے۔
سستی اور غیر قانونی طور پر کشید کردہ شراب پینے سے ہر سال بھارت میں سیکڑوں افراد ہلاک ہوتے ہیں۔
دو ہفتے سے کچھ ہی دن قبل، نقلی شراب پینے کے نتیجے میں بھارت کے شمالی علاقے میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔
فیس بک فورم