عراقی پولیس کا کہنا ہے کہ شمالی شہر موصل کے قریب بظاہر یونیورسٹی کے عیسائی طالب علموں کو ہدف بنا کر کیے جانے والے دو بم دھماکوں میں ایک شخص ہلاک اور تقریباً 80 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ اتوار کے روز عیسائی اکثریتی شہر ہمدانیہ سے موصل یونیورسٹی جانے والی بسوں کے نزدیک ایک کاربم اور دھماکہ خیز مواد سے دھماکے کیے گئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس حملے میں ایک دکاندار ہلاک ہوگیا۔
عراقی شورش پسند عیسائیوں اور دوسری اقلتیوں کو اپنا ہدف بنا چکے ہیں ، انسانی حقوق کی تنظیم ہومین رائٹس واچ نے اس سال کے شروع میں حکام پر زور دیا تھا کہ وہ اقلیتوں کی حفاظت کے لیے مزید اقدامات کریں۔