رسائی کے لنکس

فوجی انقلابوں کی مخالفت کی جائے: افریقی یونین


افریقی یونین کا اجلاس
افریقی یونین کا اجلاس

افریقی یونین کا سربراہی اجلاس، یونین کے نئے چئیر مین کے اس وعدے کے ساتھ ختم ہو گیا ہے کہ وہ برّ اعظم کے ملکوں میں فوجی انقلابوں اور اقتدار پر قابض ہونے کی دوسری غیر آئینی شکلوں کی مخالفت کریں گے۔

ملاوی کے صدر بِنگو وا مُتھاریکا نےمنگل کے روز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ‘ ہمیں لازمی طورپر افریقہ کی سر زمین پر حکومتوں کی غیر آئینی تبدیلیوں کے خلاف اعلانِ جنگ کردینا چائیے’۔

انہوں نے کہا ہے کہ افریقی یونین کو لازماً یہ عزم کرنا چاہئیے کہ وہ فوجی انقلاب لانے والوں اور اُنہیں منتخب حکومتوں کو برطرف کرنے کے وسائل فراہم کرنے والے لوگوں کے خلاف سخت اقدامات کرے گی ۔

افریقی یونین کے امن اور سلامتی کے کمشنر رَمتنےلامامرا نے کہا ہے کہ 53 رُکنی یونین میں فوجی انقلابوں کے خلاف نئے اقدامات پر اتفاق ہو گیا ہے۔ تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ وہ اقدامات کیا ہیں۔

پچھلے 18 مہینوں میں موریطانیہ ، گنی اور مڈغاسکر ، تینوں ملکوں میں فوجی انقلاب آچکے ہیں۔اسی دوران گنی بِساؤ کے صدر کو قتل کردیا گیا اور نیجر کے صدر ممادُو تنجا نے اپنی معیادِ صدارت کو طول دینے کے لیے قانون کو تبدیل کردیا۔

XS
SM
MD
LG