رسائی کے لنکس

جنگی جرائم کے مبینہ ملزم کی آسٹریلیا سے بے دخلی کا حکم


ڈریگان وسلجکووچ (فائل فوٹو)
ڈریگان وسلجکووچ (فائل فوٹو)

آسٹریلیا کی ایک وفاقی عدالت نے نومبر2010ء کے اس عدالتی فیصلہ کو برقرار رکھا ہے جس میں آسٹریلیا کی دہری شہریت رکھنے والے ایک سرب باشندے کو اس پر عائد جنگی جرائم کے الزامات کا سامنا کرنے کے لیے کروشیا کے حوالے کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

جمعہ کو دیا گیا یہ عدالتی فیصلہ 56 سالہ ڈریگان وسلجکووچ کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے جو آسٹریلیا میں پناہ کےحصول کے لیے گزشتہ پانچ برسوں سے عدالتی جنگ لڑ رہا تھا۔ وسلجکووچ کے پاس عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کے لیے ایک ماہ کا وقت ہے۔

ملزم ایک سابق سرب فوجی کمانڈر ہے جسے 90ء کی دہائی میں جنگِ بلقان کے دوران کروشین شہریوں اور قیدیوں کو قتل کرنے اور انہیں تشدد کا نشانہ بنانے کے الزامات کا سامنا ہے۔

ڈینئل سنیڈن اور کیپٹن ڈریگان کے نام سے معروف وسلجکووچ جنگی جرائم میں ملوث ہونے کے الزامات کی مسلسل تردید کرتا رہا ہے۔

کروشیا کی جانب سے ملزم کو حوالے کرنے کی درخواست پر آسٹریلوی حکام نے اسے 2006ء میں حراست میں لے لیا تھا۔

تاہم اسے 2009ء میں اس وقت سڈنی کی ایک جیل سے رہا کردیا گیا تھا جب ایک وفاقی آسٹریلوی عدالت نے اپنے فیصلہ میں قرار دیا تھا کہ اگر ملزم کو مقدمہ کے لیے کروشیا کے حوالے کیا گیا تو اس کے خلاف تعصب برتے جانے کا اندیشہ ہے۔

گزشتہ برس کے اختتام پر ایک دوسری عدالت نے ان خدشات کا مسترد کرتے ہوئے ملزم کو کروشیا کےحوالے کرنے کا حکم دیا تھا۔

XS
SM
MD
LG