رسائی کے لنکس

کینگروز کا دورۂ بھارت؛ کھلاڑیوں کی انجری اور ناقص کارکردگی موضوعِ بحث


بھارت کو آسٹریلیا کے خلاف چار ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز میں 0-2 کی برتری حاصل ہے۔
بھارت کو آسٹریلیا کے خلاف چار ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز میں 0-2 کی برتری حاصل ہے۔

بھارت کے خلاف چار ٹیسٹ میچز کی سیریز کھیلنے کے لیے موجود آسٹریلوی ٹیم کو دو میچز کے خسارے میں جانے کے بعد جہاں تنقید کا سامنا ہے وہیں کھلاڑیوں کی انجریز بھی کینگروز کے لیے دردِ سر بنی ہوئی ہے۔

ذاتی مصروفیات کے باعث بھارت سے وطن واپس جانے والے کپتان پیٹ کمنز کے بعد اب جارح مزاج اوپننگ بلے باز ڈیوڈ وارنر بھی زخمی ہو کر باقی ماندہ دورے سے باہر ہو گئے ہیں۔

فاسٹ بالر مچل اسٹارک بھی مکمل طور پر فٹ نہ ہونے کے باعث فائنل الیون میں جگہ نہیں بنا سکے تھے اور ایسے میں فاسٹ بالر جوش ہیزل وڈ بھی انجری کا شکار ہو کر ٹیم سے باہر ہو گئے تھے ۔

ہیزل وڈ ناگپور اور دہلی میں کھیلے جانے والے دونوں ٹیسٹ میچز میں بھی فائنل الیون کا حصہ نہیں تھے۔

آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ وہ اندور میں کھیلے جانے والے سیریز کے تیسرے ٹیسٹ میچ سے قبل وطن واپس لوٹ آئیں گے۔ اگر ایسا نہ ہو سکا تو پھر اسٹیو اسمتھ کو کپتانی کے فرائض سونپے جائیں گے۔

چار ٹیسٹ میچز پر مشتمل گواسکر، بارڈر ٹرافی کے پہلے دو میچز میں آسٹریلیا کے بھاری مارجن سے شکست کے بعد ٹیم کو جہاں تنقید کا سامنا ہے تو وہیں اسپنرز کے لیے سازگار پچز پر بھی بات ہو رہی ہے۔

بھارت نے پہلے ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا کو ایک اننگز اور 132 رنز سے شکست دی تھی جب کہ دہلی میں کھیلے جانے والے ٹیسٹ میچ میں اسے چھ وکٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

آسٹریلوی کوچ اینڈریو مک ڈونلڈ کا کہنا ہے کہ جوش ہیزل وڈ بھی ری ہیب کے لیے آسٹریلیا واپس چلے گئے ہیں جب کہ کیمرون گرین اور مچل اسٹارک انجری سے صحت یاب ہو رہے ہیں۔

ان کے بقول کیمرون گرین یکم مارچ سے اندور میں شروع ہونے والے ٹیسٹ میچ کے لیے دستیاب ہوں گے۔البتہ مچل اسٹارک سے متعلق آسٹریلوی کوچ کا کہنا تھا کہ امکان ہے کہ وہ تیسرے ٹیسٹ کے لیے دستیاب ہوں گے۔

گزشتہ ہفتے نئی دہلی ٹیسٹ میچ کے تیسرے روز آسٹریلیا نے صرف 48 رنز پر نو وکٹیں گنوا دی تھیں اور اسی روز بھارت نے آسٹریلیا کی جانب سے دیا گیا 115 رنز کا ہدف چار وکٹوں کے نقصان پر پورا کر لیا تھا۔

آسٹریلوی ٹیم کی کارکردگی پر تنقید

سابق آسٹریلوی کپتان ایلن بارڈر اور بیٹر مائیکل ہسی کہتے ہیں کہ آسٹریلیا کی ٹیم اسپنرز کے خلاف مشکلات سے دوچار رہی۔

سابق کپتان ایلن بارڈر نے 'فوکس اسپورٹس' کو بتایا کہ دوسرے ٹیسٹ میچ میں آسٹریلوی ٹیم گھبرائی ہوئی دکھائی دی جب کہ مائیکل ہسی کہتے ہیں کہ ایسی کارکردگی پر ٹیم کو جواب دہ ٹھہرانا چاہیے۔

مائیک ہسی کے مطابق بھارتی پچز پر جب گیند تیزی سے ٹرن ہو رہا تھا تو ایسے میں آسٹریلوی بلے بازوں کا سوئپ شاٹ کھیلنا مناسب نہیں تھا۔ ان کے بقول جب وکٹ اسپنرز کے لیے مددگار ہو تو ایسے میں سوئپ شاٹ کھیلنا نہایت خطرناک تھا۔

خیال رہے کہ دہلی ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں بھارتی اسپنر رویندرا جڈیجا نے آسٹریلیا کے سات کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی تھی۔

ایلن بارڈر کا کہنا تھا کہ غلطیاں کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں، لیکن اصل بات یہ ہے کہ آپ ان غلطیوں سے سیکھیں اور دوبارہ انہیں نہ دہرائیں۔

آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز کا کہنا ہے کہ وہ اس پچ پر بار بار سوئپ شاٹ کھیلنے کے معاملے کا جائزہ لیں گے۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہم آسٹریلیا میں ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلتے ہیں اور وہاں سوئپ اور ریمپ شاٹس بھی کھیلی جاتی ہیں۔ لیکن وکٹ میں زیادہ ٹرن نہیں ہوتا۔ لیکن جب آپ برِ صغیر میں کھیلنے کے لیے آتے ہیں تو مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔

XS
SM
MD
LG