رسائی کے لنکس

پی ایس ایل 7: کراچی کنگز کی مسلسل تیسری شکست، بابر اعظم کی کپتانی پر بحث


پاکستان سپر لیگ کا میلہ کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں زور و شور سےجاری ہے۔ چھکوں اور چوکوں کی بارش میں جہاں کئی ٹیمیں کامیابیوں کی منزلیں طے کر رہی ہیں لیکن کراچی کنگز کی جھولی میں اب تک کوئی جیت نہیں آ سکی۔

شائقین کو کراچی کنگز کے ہارنے سے زیادہ نئے کپتان بابر اعظم کی ناکامی پر افسوس ہے جن سے انہیں کئی امیدیں وابستہ تھیں ۔ ٹیم کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے پوری ہوتی نظر نہیں آ رہیں۔

آئی سی سی کی ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی ٹیم آف دی ایئر کے کپتان بننے والےبابر اعظم کو اس سیزن میں آل راؤنڈر عماد وسیم کی جگہ ٹیم کی قیادت دی گئی تھی۔

سوشل میڈیا پر بھی صارفین نے ان کی کپتانی پر سوالات اٹھا دیے کچھ نے ان کے فیصلوں کو غلط قرار دیا تو کسی نے ٹیم ہی کو کمزور قرار دیا۔

ایک صارف کے بقول بابر اعظم نے جو ردِعمل ساتھی بلے باز محمد طٰہ کے آؤٹ ہونے کے بعد دیا تھا، اس کے بعد تو نوجوان کی روح ہی فنا ہوگئی ہو گی۔

ایک اور صارف نے تو اس کے بعد بابر کو 'اگلا سرفراز' قرار دے دیا، کیونکہ اب تک ساتھی کھلاڑیوں کو صرف کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے سرفراز احمد ہی ڈانٹتے تھے۔

ایک اور صارف کےمطابق سب چاہتے ہیں کہ بابر اعظم لاہور قلندرز کی ٹیم میں ہوں، کراچی کنگز میں نہیں۔

بابر اعظم کے ایک اور مداح کے مطابق اُنہیں اس سے بہتر ٹیم میں ہونا چاہیے۔

بابر اعظم کے ایک چاہنے والے نے میچ کے دوران اُن کے چہرے کے تاثرات پر مشتمل تصاویر شیئر کیں اور لکھا کہ اللہ اس شخص کو خوش رکھے، پہلے انہیں کبھی ایسے نہیں دیکھا۔

اسپورٹس صحافی بھی اس معاملے میں پیچھے نہیں رہے، جہاں وجاہت کاظمی نے انہیں دی ہوئی ٹیم کو 'کچرا' قرار دیا۔

ارفع فیروز نامی صارف نے بابر اعظم کو اُن کے بقول غلط ٹیم میں ہونے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔

آخر کراچی کنگز اس بار کنگز جیسی کارکردگی کیوں نہیں دکھا پارہی؟

سن 2020 میں پاکستان سپر لیگ کی فاتح کراچی کنگز کی ٹیم رواں سیزن میں تین لگاتار میچز ہار کر پوائنٹس ٹیبل پر سب سے نیچے ہے، کپتان کی تبدیلی بھی ٹیم کی قسمت تبدیل نہ کرسکی اور تینوں میچوں میں بابر اعظم پریشر میں ہی نظر آئے۔

بطور بلے باز ان کی کارکردگی اتنی بری نہیں رہی جتنی ان کی کپتانی لیکن بابر اعظم کے مداحوں کو ان سے مزید بہتر پرفارمنس کی توقع ہے۔

کراچی کنگز کی ٹیم نے جہاں پہلے دو میچز میں صدر اور سابق پاکستانی کپتان وسیم اکرم کی کمی کو محسوس کیا وہیں انہیں فاسٹ بالر محمد عامر کی یاد بھی ستارہی ہے۔ وسیم اکرم کووڈ ٹیسٹ مثبت آنے کی وجہ سے قرنطینہ میں تھے جب کہ ٹیم کے سب سے تجربہ کار بالر محمد عامر انجری کے باعث تینوں میچز میں حصہ نہ لے سکے۔

اس کے ساتھ ساتھ کراچی کنگز کی بیٹنگ کا دارومدار ان کی اوپننگ جوڑی پر ہے جو شرجیل خان اور بابر اعظم پر مشتمل ہے، یہ دونوں کھلاڑی چل گئے تو اچھا اسکور بن گیا اور اگر نہ چلے تو ٹیم بڑا اسکور نہیں کرسکے گی۔

تجزیہ کاروں کے مطابق بابر اعظم جنہوں نے گزشتہ پی ایس ایل میں سب سے زیادہ رنز بنائے، ان پر کپتانی کا پریشر بہت زیادہ ہے اسی لیے انہیں یا تو اوپننگ کسی اور کے حوالے کر دینی چاہیے یا پھر کپتانی، کیونکہ ان دونوں کے بوجھ تلے ان کی اپنی کارکردگی متاثر ہورہی ہے۔

شرجیل اور ان کے آؤٹ ہونے کے بعد کوئی بھی کھلاڑی اب تک تینوں میچز میں 30 سے زائد رنز نہیں بناسکا، اور اسی وجہ سے کراچی کنگز کے بالرز کم اسکور کا دفاع کرنے میں ناکام رہے، محمد عامر کی آمد سے یہ مسئلہ تو شاید حل ہوجائے، لیکن اگر کراچی کنگز کو پوائنٹس ٹیبل پر اپنی پوزیشن بہتر کرنا ہے تو ہر شعبے میں پلاننگ کے ساتھ اترنا ہوگا۔

کراچی کنگز کے پاس اب بھی موقع ہے کہ وہ ایونٹ میں کم بیک کرے، گزشتہ سیزن میں ٹائٹل جیتنے والی ملتان سلطانز کا حال بھی کچھ ایسا ہی تھا، جیسے ہی ملتوی ہوجانے والے ایڈیشن کے میچز متحدہ عرب امارات میں شروع ہوئے، ملتان سلطانز کی کامیابیوں کا سلسلہ شروع ہوگیا جو ٹرافی کے حصول پر ہی ختم ہوا۔

  • 16x9 Image

    عمیر علوی

    عمیر علوی 1998 سے شوبز اور اسپورٹس صحافت سے وابستہ ہیں۔ پاکستان کے نامور انگریزی اخبارات اور جرائد میں فلم، ٹی وی ڈراموں اور کتابوں پر ان کے تبصرے شائع ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ متعدد نام وَر ہالی وڈ، بالی وڈ اور پاکستانی اداکاروں کے انٹرویوز بھی کر چکے ہیں۔ عمیر علوی انڈین اور پاکستانی فلم میوزک کے دل دادہ ہیں اور مختلف موضوعات پر کتابیں جمع کرنا ان کا شوق ہے۔

XS
SM
MD
LG