رسائی کے لنکس

تباہ کن سیلاب: کیا صدر زرداری کا بیرونی دورہ ضروری تھا؟


پاکستان میں بعض حلقوں نے صدر زرداری کے دورے کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اُنھیں یہ بیرونی دورہ نہیں کرنا چاہیئے تھا لیکن دوسری جانب بعض حلقے اِس دورے کو درست قرار دیتے ہیں،اِن میں صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر بھی شامل ہیں۔

بعض حلقوں نے صدر زرداری کے دورے کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے، لیکن دوسری جانب بعض حلقے اِس دورے کو درست قرار دیتے ہیں،اِن میں صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر بھی شامل ہیں

پاکستان میں تباہ کُن سیلاب کے پسِ منظر میں، جسے پاکستان کی تاریخ کا بدترین انسانی المیہ قرار دیا جارہا ہے، سیاسی بحث چھڑ گئی ہے جِس کا تعلق صدر زرداری کے برطانیہ اور فرانس کے حالیہ دورے سے ہے۔

سیلاب نے ملک کے تین صوبوں میں آفت مچا دی ہے اور سینکڑوں لوگوں کی ہلاکتوں کے ساتھ ساتھ تقریباً ڈیڑھ کروڑ افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔

پاکستان میں بعض حلقوں نے صدر زرداری کے دورے کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اُنھیں یہ بیرونی دورہ نہیں کرنا چاہیئے تھا لیکن دوسری جانب بعض حلقے اِس دورے کو درست قرار دیتے ہیں،اِن میں صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر بھی شامل ہیں۔

اُنھوں نے شہناز نفیس کے ساتھ ریڈیو پر ایک انٹرویو میں صدر زرداری کے دورے کا بھرپور دفاع کیا اور کہا کہ یہ دورہ قومی مفاد میں تھا اور طویل المیعاد بنیاد پر اِس کے مثبت اثرات ظاہر ہوں گے۔

اُنھوں نے یہ بھی کہا کہ یہ دورہ سیلاب زدگان کی امداد کے حوالے سے بھی مفید رہا اور برطانیہ اور فرانس میں اِس انسانی المیے اور متاثرہ افراد کی بحالی پر بھی بات ہوئی۔ مکمل انٹرویو سننے کے لیے کلک کیجیے۔

XS
SM
MD
LG