رسائی کے لنکس

ویکسی نیشن کرانے والی حاملہ خواتین کے نوزائیدہ بچے وبا سے زیادہ محفوظ رہتے ہیں: رپورٹ


امریکی ادارے کی ایک تحقیق میں سامنے آیا ہے کہ دورانِ حمل کرونا ویکسین لگوانے والی خواتین کے نوزائیدہ بچوں میں وائرس سے متاثر ہونے کے امکانات کم ہو جاتے ہیں۔

امریکہ میں صحتِ عامہ کے نگراں ادارے، سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی) کی حالیہ تحقیق کے مطابق وہ بچے جن کی ماؤں نے حمل کے دوران ویکسین کی دو خوراکیں لگوائی ہوں ایسی ماؤں کے نوزائیدہ بچوں کی پیدائش کے بعد چھ ماہ تک وبا سے متاثر ہو کر اسپتال میں داخل ہونے کے امکانات 60 فی صد تک کم ہو جاتے ہیں۔

سی ڈی سی نے تجویز کیا ہے کہ وہ تمام خواتین جو حاملہ ہیں، یا بچے کو دودھ پلا رہی ہیں یا بچے کی پیدائش کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں وہ کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین لگوائیں۔ سی ڈی سی کے مطابق وبا سے متاثر ہونے کی وجہ سے پیچیدگیاں بڑھ جاتی ہیں جن میں قبل از وقت پیدائش یا دوران زچگی بچے کی موت شامل ہیں۔

سی ڈی سی کے محققین نے گزشتہ برس جولائی سے رواں برس جنوری میں امریکہ کے 20 اسپتالوں میں داخل ہونے والے 379 نوزائیدہ بچوں کی نگرانی کی تھی۔ ان میں سے 176 بچے کرونا وائرس سے متاثر ہوئے تھے۔ محققین نے سات ماہ تک ان بچوں کی نگرانی کے بعد تحقیق کے نتائج جاری کیے۔

دوسری جانب ویکسین لگوانے کے حوالے سے برطانیہ کی ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی نے کہا ہے کہ تحقیق سے یہ واضح ہوا ہے کہ کورنا کی ویکسین لگوانے والے وبا کی طویل مدت میں ہونے والے اثرات سے محفوظ رہتے ہیں۔ برطانوی اخبار ’گارڈیئن‘ کی رپورٹ کے مطابق طویل مدت میں وبا کے اثرات کو ’لانگ کووڈ‘ بھی کہا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ کرونا سے متاثر ہونے والے بہت سے افراد جلد صحت یاب ہو جاتے ہیں جب کہ بعض افراد پر اس کے شدید اثرات مرتب ہوتے ہیں اور ان کو صحت یاب ہونے میں زیادہ وقت لگتا ہے۔ البتہ وبا سے صحت یاب ہونے والوں میں اسے کے اثرات موجود رہتے ہیں جو کو لانگ کووڈ کہا جاتا ہے۔ دنیا بھر میں ماہرین ابھی اس پر متفق نہیں ہیں اور نہ ہی اس کی علامات کے حوالے سے واضح ہدایات موجود ہیں۔

کیا کرونا ویکسینز حاملہ خواتین کے لیے محفوظ ہیں؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:24 0:00

برطانیہ کی ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی نے 15 مختلف تحقیقی جائزوں کا مطالعہ کرنے کے بعد نتائج جاری کیے۔ اس میں سے کچھ تحقیقی جائزے برطانیہ جب کہ کچھ دیگر ممالک میں ہوئے ہیں۔

ان تحقیقی جائزوں میں سے نصف میں یہ جائزہ لیا گیا تھا کہ ویکسین لگوانے والے افراد کرونا کے اثرات سے کس قدر محفوظ رہتے ہیں۔ جب کہ باقی میں اس بات کا جائزہ لیا گیا تھا کہ وہ افراد جنہوں نے ویکسین لگوائی ہو اور وبا سے متاثر نہ ہوئے ہیں ان پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

ایجنسی کے محققین نے انکشاف کہ وہ افراد جن کو وبا سے محفوظ رہنے کی ویکسین کی ایک یا دو خوراکیں دی گئی ہوں وہ وبا کے طویل مدتی اثرات سے محفوظ رہتے ہیں۔ ان اثرات میں تھکاوٹ محسوس ہونا، سر درد، بالوں کا جھڑنا، سانس لینے میں دشواری اور سونگنے کی حس ختم ہونا شامل ہے۔

وہ افراد جنہوں نے ویکسین نہ لگوائی ہو ان میں ان اثرات کے سامنے آنے کا زیادہ امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

یہ بھی بتایا گیا ہے کہ وہ افراد جنہوں نے ویکسین نہیں لگوائی ان کو بخار بھی ہو سکتا ہے البتہ جب وہ ویکسی نیشن کرا لیتے ہیں تو ان میں اثرات سامنے آنا کم ہو جاتے ہیں۔

اس رپورٹ کے لی معلومات خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ اور ’رائٹرز‘ سے لی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG