رسائی کے لنکس

کراچی: بچیوں کو حبس بےجا میں رکھنے پر مقدمہ درج


بچیوں کو، حبس بے جا میں رکھنے کے خلاف، سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے ملوث افراد، مدرسے کی استانی حمیدہ خاتون، اور مکان مالک ایوب کیخلاف کاروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے

کراچی: صوبہ سندھ کے سب سے بڑے شہر، کراچی سے گزشتہ روز بازیاب کرائی گئی مدرسے کی بچیوں کو حبس بے جا میں رکھنے کیخلاف سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے ملوث افراد، مدرسے کی استانی حمیدہ خاتون اور مکان مالک ایوب کیخلاف کاروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

گزشتہ روز، قرض کی رقم کے لین دین کے معاملے پر، لیاقت آباد کے مکین، ایوب نامی شخص کے مکان سے برآمد ہونےوالی مدرسے کی کم سن بچیاں ان دنوں حکومت سندھ کی سرپرستی میں ’سندھ ویلفئر ڈیپارٹمنٹ‘ میں موجود ہیں۔

بچیوں کو عدالتی کاروائی کے بعد والدین کے سپرد کیاجائےگا

آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی جمعرات کے روز باجوڑ کی بچیوں سے ملنے اور ان کی حفاظت کی صورتحال دیکھنے، وییلفئر ڈیپارٹمنٹ پہنچے۔ اس موقع پر، صحافیوں سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ بچیوں کو عدالتی کاروائی کے بعد ہی ان کے والدین کے سپرد کیا جائےگا۔ والدین کی شناخت کا عمل عدالتی کاروائی کے ذریعے ہی کرکے بچیوں کو ان کے والدین کو سونپا جائےگا۔

غلام حیدر جمالی کا کہنا ہے کہ 36 بچیون میں سے ایک بہاولپور سے تعلق رکھنے والی بچی کو ان کے والدین کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ اب 35 بچیاں ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ میں موجود ہیں۔

بچیاں فاٹا کے طرز کے مدرسے کی تعلیم حاصل کرنے آئیں تھیں

کراچی میں باجوڑ سے تعلق رکھنےوالی بچیوں کو والدین تک پہنچانے کیلئے گورنر خیبرپختونخوا سردار مہتاب کی جانب سےاسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ، فیاض شیرپاوٴ نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں بتایا ہے کہ ’باجوڑ کی یہ بچیاں فاٹا کے طرز کے مدرسے کی تعلیم حاصل کرنےکراچی آئی تھیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ کچھ بچیوں کے والدین کراچی میں موجود ہیں۔

پولیٹیکل انتظامیہ کے تحت، اگر اجازت دی گئی تو ان کی شناخت کےبعد، کراچی کی بچیوں کو انکے حوالے کردیں گے، ورنہ انھیں بھی واپس باجوڑ لےجایا جائےگا۔

جبکہ، باجوڑ میں موجود بچیوں کے والدین کو فاٹا میں شناخت کے بعد، ان کے حوالے کیا جائے گا۔

دوسرے دن مزید 7 بچیاں برآمد

گزشتہ روز کراچی کے علاقےلیاقت آباد میں پولیس نے ایک مکان سے 26 کم سن بچیاں بازیاب کرائی تھیں، جو حمیدہ نامی خاتون کے غیر رجسٹرڈ مدرسے کی طالبات بتائی جاتی ہیں؛ جبکہ، جمعرات کے روز کورنگی کے اسی طرز کے ایک اور مدرسے کی 7 مزید بچیاں بازیاب کرائی گئی ہیں۔ جسکے بعد، ان بچیوں کی تعداد اب 36 بتائی جاتی ہے۔

چھتیس بچیوں میں سے بہاولپور سے تعلق رکھنےوالی ایک بچی جمعرات کو اس کے والدین کے سپرد کردی گئی۔ اس کے بعد، اب باجوڑ کی 35 بچیاں حکومت سندھ کی سرپرستی میں رکھی گئی ہیں، جن کی عمریں 5 سے 14 سال ہیں۔

XS
SM
MD
LG