رسائی کے لنکس

بلوچستان: اقلیتی رکن اسمبلی قتل، ملزم گرفتار


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پولیس کے مطابق ہینڈری مسیح کو کوئٹہ کے نواحی علاقے نواں کلی میں واقع گھر پر ان کے محافظ نے فائرنگ کر کے ہلاک کیا

پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان کے رکن صوبائی اسمبلی ہینڈری مسیح ہفتہ کو اپنے ہی محافظ کی فائرنگ سے ہلاک ہو گئے۔

اُن کا تعلق صوبے کی حکمران جماعت ’نیشنل پارٹی‘ سے تھا۔

پولیس کے مطابق ہینڈری مسیح صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے نواحی علاقے نواں کلی میں اپنے گھر کے سامنے اپنے حلقے کے لوگوں سے مل رہے تھے کہ اسی اثنا میں اُن کے محافظ نے قر یب سے اُن پر فائرنگ کی جس سے ہینڈری مسیح اور ان کے بھتیجے شدید زخمی ہو گئے۔

دونوں کو قریبی ایف سی اسپتال پہنیچایا گیا تاہم ہینڈری میسح نے اسپتال پہنچنے سے پہلے دم توڑ دیا جبکہ اُن کے بھتیجے کی حالت خطرے سے باہر بتائی گئی ہے ۔ فوری طور پر اس حملے کے محرکات معلوم نہیں ہو سکے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان کے ترجمان جان محمد بلیدی نے صحافیوں کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا۔

"وہ (ہینڈری) صبح سے ہمارے ساتھ تھے وزیراعلیٰ ہاؤس میں میٹنگ تھی، پھر ہم ایم پی اے ہاسٹل چلے گئے جہاں سے وہ اپنے گھر گئے۔ ان کو کچھ کام تھا ترقیاتی کاموں کے حوالے سے ان کو کچھ اسکیمیں فائنل کرنی تھیں تو وہاں ان کے گھر پر ہی ان کے گارڈ نے ان کو نشانہ بنایا اور فرار ہو گیا۔"

ان کا کہنا تھا کہ تمام علاقوں کی پولیس کو مطلع کر دیا گیا ہے اور حملہ آور کے کوائف بھی پولیس کو فراہم کر دیے گئے ہیں۔ ان کے بقول امید ہے کہ اسے جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔

حملہ آور کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ بلوچستان کانسٹبلری کا اہلکار تھا اور اس کا تعلق مستونگ سے ہے۔

ہینڈری مسیح نیشنل پارٹی کے ٹکٹ پر پہلی مرتبہ اقلیتی رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے اور اُن کا شمار اپنی جماعت کے انتہائی متحرک رہنماؤں میں ہوتا تھا۔

وزیر اعظم نواز شریف نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے بلوچستان حکومت کو ملزمان کی گرفتاری کے لیے فوری کارروائی کی ہدایت کر دی ہے۔

بلوچستان کئی سالوں سے تشدد کی لپیٹ میں ہے اور یہاں دہشت گرد حملوں کے علاوہ اغوا برائے تاوان کے بڑھتے ہوئے واقعات کے باعث بھی اقلیتی برادریاں خاص طور پر ہندو برداری سے تعلق رکھنے والے افراد ملک کے دیگر علاقوں میں منتقل ہو رہے ہیں۔

تاہم صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ اقلیتوں سمیت تمام لوگوں کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرنے میں مصروف ہے جس کی وجہ سے ماضی کی نسبت حالیہ مہینوں میں بلوچستان میں منظم جرائم کے واقعات میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

قتل کا ملزم گرفتار

کوئٹہ پولیس نے ہفتے کی شب رکنِ صوبائی اسمبلی کے مبینہ قاتل آغا محی الدین کو حراست میں لے لیا ہے۔

پولیس حکام کے مطابق مقتول رکنِ اسمبلی کا محافظ انہیں قتل کرنے کے بعد فرار ہوگیا تھا اور کوئٹہ کے علاقے میں روپوش تھا جہاں ہفتے کی شب چھاپہ مار کے اسے حراست میں لے لیا گیا۔

پولیس نے ہینڈری مسیح کے قتل کا مقدمہ بھی زرغون آباد تھانے میں درج کرلیا ہے۔
XS
SM
MD
LG