رسائی کے لنکس

بلوچستان: ایف سی کی کارروائی، بھاری مقدار میں بارودی مواد برآمد


فائل فوٹو
فائل فوٹو

بلوچستان کے وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے ایک بار پھر بلوچ عسکریت پسندوں سے کہا ہے کہ وہ ہتھیار پھینک پر قومی دھارے میں شامل ہو جائیں۔

بلوچستان میں سکیورٹی فورسز نے صوبے کے مختلف اضلاع میں گزشتہ ایک ماہ سے جاری کارروائیوں میں 1350 کلو دھماکہ خیز مواد برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

جمعہ کو کوئٹہ میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں فرنٹئیر کور ’ایف سی‘ کے ڈی آئی جی طاہر محمود نے بتایا کہ صوبے کے جنوبی اضلاع قلات اور مستونگ میں 8 روز تک شر پسندوں کے خلاف آپریشن کیا گیا جس میں اُن کے بقول ایک کمانڈر سمیت 20 عسکر یت پسند کو ہلاک اور اُن کے تین ٹھکانوں کو بھی تباہ کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ آپریشن ’ضرب عضب‘ کے آغاز کے بعد کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے جنگجو اپنے ٹھکانے بلوچستان کے شمالی اضلاع کی طرف منتقل کرنے کی کو شش کر رہے تھے، جس پر ایف سی نے ژوب ڈویژن کے اضلاع میں بھی آپریشن کیا۔

اُدھر صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم دو بم دھماکے ہوئے۔

جمعہ کو کو ئٹہ کے نواحی علاقے میں فرنٹئیرکور کے اہلکاروں کی گاڑی کو پہلے سے نصب بم سے نشانہ بنایا گیا۔

بم دھماکے میں ایف سی کے تین اہلکاروں سمیت پانچ افراد زخمی ہو گئے، ایف سی ایک اہلکار کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔

پولیس حکام کے مطابق قمبرانی روڈ پر ’ایف سی‘ کی گاڑیاں معمول کے گشت پر تھیں کہ سڑک کے کنارے ایک رکشے میں نصب بارودی مواد میں دھماکا کر دیا گیا۔

پولیس اور ’ایف سی‘ کے اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریش شروع کر دیا ہے اور آٹھ مشتبہ افراد کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ جمعرات کی شب بھی کوئٹہ میں ایک بم دھماکے میں تین افراد زخمی ہو گئے تھے۔

بلوچستان کے وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے ایک بار پھر بلوچ عسکریت پسندوں سے کہا ہے کہ وہ ہتھیار پھینک پر قومی دھارے میں شامل ہو جائیں۔‘

سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ حکومت دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کارروائی کر رہی ہے اور یہ عمل بلاتفریق جاری رہے گا۔

XS
SM
MD
LG