رسائی کے لنکس

بلوچستان: تشدد کے واقعات میں چار ہلاک


بلوچستان: تشدد کے واقعات میں چار ہلاک
بلوچستان: تشدد کے واقعات میں چار ہلاک

پاکستان کے پسماندہ ترین صوبہ بلوچستان میں پیر کو پولیس کی گاڑی پر ہونے والے بم حملے میں دو افراد ہلاک اور 15 سے زائد زخمی ہو گئے۔

مشرقی ضلع نصیر آباد میں پولیس کے اعلیٰ ترین افسر عبدالحئی نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ یہ حملہ ڈیرہ مراد جمالی کے مرکزی بازار میں کیا گیا۔

اُن کا کہنا تھا کہ موٹر سائیکل میں نصب کردہ بم میں اُس وقت ریموٹ کنٹرول کے ذریعے دھماکا کیا گیا جب مقامی پولیس افسر غلام رسول کیچی کی گاڑی اس کے قریب سے گزر رہی تھی۔

بم دھماکے سے دو راہگیر بچے ہلاک جب کہ انسپکٹر غلام رسول اور اُن کے دو ساتھیوں سمیت 15 افراد زخمی ہو گئے۔

زخمیوں کو فوری طور پر ڈی ایم جمالی اسپتال پہنچایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے تین افراد کی حالت نازک بتائی ہے۔

ادھر ضلع نصیر آباد ہی کے علاقے چھتر میں بلوچستان کانسٹیلبری کی ایک چوکی پر نامعلوم افراد کے حملے میں دو اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا۔ مقامی حکام نے بتایا کہ حملہ آور ایک گاڑی میں سوار تھے اور انھوں نے اہلکاروں پر خود کار ہتھیاروں سے اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔

بلوچستان کے ضلع جعفر آباد اور نصیر آباد میں گزشتہ سال بھی ایف سی اور پولیس پر حملے کیے گئے جس میں دو درجن سے زائد اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔

ان حملوں میں سے بیشتر کی ذمہ داری کالعدم بلوچ تنظیموں نے قبول کی تھی۔

XS
SM
MD
LG