اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان گی مون نے کہا ہے کہ مقبوضہ علاقوں میں اسرائیل کی طرف سے بستیوں کی تعمیر غیر قانونی ہے، اور ان میں توسیع کے تمام منصوبے ہر صورت رکنے چاہیئیں۔
جناب بان گی مون نے یہ بات ہفتے کے روز مغربی کنارے میں اپنی آنکھوں سے یہودی بستیاں دیکھنے کے بعد کہی۔ انھوں نے ہفتے کی صبح مغربی کنارے کے دارالحکومت رملہ میں وزیرِ اعظم سلام فیاض کے ساتھ گزاری۔ وہ اسرائیل اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے دو روزہ دورے پر ہیں۔
دونوں رہنما ایک پہاڑی تک گئے جہاں سے ایک بڑی اسرائیلی بستی اور اسرائیل کی طرف سے کھڑی کی گئی رکاوٹیں نظر آتی ہیں۔ اس مقام پر بان گی مون نے سلام فیاض کو بتایا کہ کوارٹٹ ایک قابلِ عمل اور خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کا حامی ہے۔
ہفتے کے روز ایک اخباری کانفرنس سے خطاب کرے ہوئے بان گی مون نے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ اگلے 24 مہینوں میں مشرقِ وسطیٰ کا امن معاہدہ طے پا جائے گا۔ انھوں نے کہ اس معاہدے میں فلسطینی علاقوں پر قبضے کو ختم کرنا شامل ہونا چاہیئے اور یروشلم کو اسرائیل اور فلسطینی ریاست کا مشترکہ دارالحکومت ہونا چاہیئے۔
انھوں نے زور دیا کہ وہ صرف اس پیغام کو دہرا رہے ہیں جو فلسطینی امن کے بارے میں چار رکنی بین الاقوامی گروپ ’کوارٹٹ‘ کے جمعے کے روز ماسکو میں ہونے والے اجلاس میں طے پایا تھا۔