رسائی کے لنکس

بالی وڈ فلموں کی نمائش پر پابندی کی مدت میں کمی


فائل فوٹو
فائل فوٹو

فلم اور سنیما انڈسٹری خاص کر ڈسٹری بیوٹرز کا کہنا ہے کہ مایوس کن باکس آفس رپورٹ سے بچنے کے لیے بہتر ہے کہ عیدالفطر ہو یا عیدالاضحی، دونوں ممالک کی فلموں کو برابر ریلیز ہونے کی اجازت دی جائے۔

پاکستان میں عیدالفطرکے موقع پر بالی وڈ فلموں کی نمائش پر لگنے والی پابندی کی مدت میں ایک ہفتے کی کمی کردی گئی ہے۔

مقامی سینسر بورڈ نے گزشتہ ماہ عید کے موقع پر بھارتی فلموں کی پاکستان میں نمائش پر دو ہفتے کی پابندی لگائی تھی لیکن اب یہ صرف ایک ہفتے تک محدود کردی گئی ہے۔

وزارتِ اطلاعات کی جانب سے جاری کیے جانے والے نئے نوٹیفکیشن کے مطابق بالی وڈ فلموں کی نمائش پر پابندی عیدالفطر کے دن سے اگلے چھ روز تک رہے گی۔

اس پابندی کا اطلاق عیدالاضحی کے موقع پر ریلیز ہونے والی فلموں پر بھی ہوگا۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پابندی کا مقصد پاکستانی سنیما انڈسٹری کو سپورٹ فراہم کرنا ہے۔

عید پر ریلیز ہونے والی پاکستانی فلمیں
بالی وڈ فلموں پر عائد پابندی کی مدت میں کمی کا مطلب یہ ہوا کہ عید پر ریلیز کے لیے تیار پاکستانی فلموں '7 دن محبت ان'، 'وجود'، 'نہ بینڈ نہ بارات' اور 'آزادی' کو مختصر وقت کے لیے باکس آفس پر اپنا جادو جگانے کا موقع ملے گا کیونکہ اس کے بعد دوبارہ سے بالی وڈ کی اسٹار اسٹڈ فلمیں ریلیز ہونا شروع ہوجائیں گی۔

عید پر ریلیز ہونے والی بالی وڈ فلمیں
عید کے اگلے ہفتے یعنی جمعہ 22جون کو پاکستانی فلموں کے مقابلے میں بالی وڈ کی جو فلمیں ریلیز ہوں گی ان میں سرِ فہرست 'ریس 3' اور 'سنجو' ہیں جو دونوں ہی بڑی کاسٹ اور بڑے بجٹ کی فلمیں ہیں۔

'ریس 3' کی کاسٹ میں میگا اسٹار سلمان خان شامل ہیں جب کہ 'سنجو' میں رنبیر کپور مشہور بالی وڈ اداکار سنجے دت کے روپ میں دکھائی دیں گے۔ اس فلم میں ان کے ساتھ ہیروئن کے طور پر شامل ہیں انوشکا شرما جب کہ کئی دیگر نمایاں ستارے بھی فلم کی کاسٹ کا حصہ ہیں۔

فلم 'سنجو' کا ٹریلر سوشل میڈیا پر وائرل اور 'یو ٹیوب' پر چھا گیا ہے۔ اس میں دو رائے نہیں کہ ٹریلر بہت اچھا ہے اور اسی کی بدولت انگنت فلم بینوں کو شدت سے فلم کی ریلیز کا انتظار ہے۔

ڈسٹری بیوٹر ناراض
پاکستان فلم ڈسٹری بیوٹر اینڈ ایگزیبیٹر ایسوسی ایشن، بالی وڈ فلموں کی نمائش پر پابندی کے اقدام پر ناخوش تھی اور اس کے چیئرمین زوریز لاشاری نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں اس فیصلے پر سخت تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

زوریز لاشاری نے کہا تھا کہ فیصلہ یک طرفہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیے بغیر کیا گیا ہے جس سے فلم پروڈیوسرز کو تو فائدہ ہوگا لیکن مجموعی طور پر اس کے نقصانات فلم انڈسٹری کو بھگتنا پڑیں گے۔

ان کا موقف تھا، "بیشتر ملٹی پلیکس سنیما ہاؤسز میں چار اور کہیں کہیں چھ اسکرینز لگی ہیں۔ ان اسکرینز پر عید کے دنوں میں ریلیز ہونے والی چاروں فلمیں بھی لگادی گئیں تو بھی دو اسکرینز کا نقصان کون بھرے گا؟ پھر فرض کیجیے کہ اگر یہ فلمیں باکس آفس پر لوگوں کو لانے میں ناکام رہیں تو دو ہفتوں تک سنیما ہاؤسز کے بزنس کا کیا بنے گا؟"

پاکستانی سنیما بالی وڈ فلموں کے بغیر ادھورا؟
پاکستان میں بالی وڈ فلموں کی نمائش کی اجازت مقامی فلم و سنیما انڈسٹری کی بحالی کی غرض سے رواں صدی کے ابتدائی برسوں میں دی گئی تھی۔ لیکن اس کے بعد سے پاکستانی فلم انڈسٹری کا رخ تبدیل ہوا ہے اور بہت اچھی اچھی فلمیں بنیں اور ریلیز ہوئیں۔

ان فلموں میں سے متعدد فلموں کو بیرونِ ملک ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔ لیکن ایک حقیقت یہ ہے کہ پاکستانی فلم بین آج بھی سنیما ہالز تک آتے ہوئے کتراتا ہے۔۔۔ خاص کر جب اسے پاکستانی فلمیں دیکھنا ہوں۔

صرف رواں سال کے ابتدائی مہینوں میں ریلیز ہونے والی فلموں کی بات کریں تو اب تک 'پرچی'، 'آزاد'، 'موٹرسائیکل گرل'، 'مان جاؤ نا'، 'اللہ یار اینڈ دا لیجنڈ آف مارخور'، 'پری'، 'ٹک ٹوک' اور 'کیک' ریلیز ہوئیں لیکن ان میں سے صرف ایک ہی فلم 'کیک' ایسی ہے جسے واقعی کامیاب قرار دیا جاسکتا ہے۔

کاروباری لحاظ سے دیکھیں تو ان 8 یا 10 فلموں سے آٹے میں نمک کے برابر فائدہ ہوا۔ یہ خسارہ پورا کرنے کے لیے بالی ووڈ فلموں کی ریلیز کا سہارا لیا جاتا ہے لیکن اگر ان پر بھی پابندی لگادی جائے تو سنیما انڈسٹری وہیں جاکر کھڑی ہوجائے گی جہاں بحالی سے پہلے تھی۔

برابری شرط ہے۔۔!!
فلم اور سنیما انڈسٹری خاص کر ڈسٹری بیوٹرز کا کہنا ہے کہ مایوس کن باکس آفس رپورٹ سے بچنے کے لیے بہتر ہے کہ عیدالفطر ہو یا عیدالاضحی، دونوں ممالک کی فلموں کو برابر ریلیز ہونے کی اجازت دی جائے۔

احسن خان اور نیلم فلم چھپن چھپائی کے ایک منظر میں
احسن خان اور نیلم فلم چھپن چھپائی کے ایک منظر میں

بدترین سال ؟
پاکستان کے ایک بڑے ڈسٹری بیوٹر گروپ کے سینئر عہدیدار کے مطابق پاکستانی سنیما کی بحالی کے بعد سے رواں سال بزنس کے حوالے سے اب تک بدترین ثابت ہو رہا ہے۔ پاکستانی فلموں کا بزنس مایوس کن ہے جس کی وجہ سے پاکستانی سنیما کے مستقبل کے بارے میں خدشات پیدا ہو رہے ہیں۔ عید کیونکہ خوشی کا موقع ہوتا ہے اور چھٹیاں ہوتی ہیں، اس لیے توقع کی جاتی ہے کہ بالی وڈ اور پاکستانی فلمیں سال بھر کا نقصان پورا کرنے میں کامیاب ہوجائیں گی۔ لیکن ان کے بقول "جبری اور تھوپے ہوئے فیصلے نقصان دہ ثابت ہوں گے۔"

اس تمام صورتِ حال کے باوجود فلم ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین چوہدری اعجاز کامران کا کہنا ہے، "اب چونکہ ایک ہفتے کا فرق آگیا ہے، اس لیے میرے خیال میں پاکستانی فلمیں عید پر بالی وڈ فلموں کو ٹف ٹائم دینے میں کامیاب رہیں گی۔"

XS
SM
MD
LG