رسائی کے لنکس

باغی فوجی سخت اسلامی نظام نافذ کرنا چاہتے تھے : بنگلہ دیش


باغی فوجی سخت اسلامی نظام نافذ کرنا چاہتے تھے : بنگلہ دیش
باغی فوجی سخت اسلامی نظام نافذ کرنا چاہتے تھے : بنگلہ دیش

فوج نے کہاہے کہ وزیر اعظم شیخ حسینہ کا تختہ الٹنے کی سازش کی قیادت فوج کے انتہائی مذہبی نظریات کے حامل لگ بھگ سولہ حاضر اور سابق فوجی افسروں نے کی جو ملک میں اسلامی قانون لانا چاہتے تھے۔

ڈیوک یونیورسٹی کے پروفیسر امتیاز احمد کہتے ہیں کہ حالیہ ہفتوں میں فوج کے اندر کچھ عناصر کی جانب سے شکوے شکایات کی خبریں ملتی رہی ہیں۔ ان کاکہنا ہے کہ اب تک بہت زیادہ معلومات نہیں مل سکی ہیں لیکن انہوں نے انقلاب کی کوشش ناکام بنانے کے فوج کے انداز کو سراہا ۔
سیاسی تجزیہ کار کہتے ہیں کہ مبینہ سازش بظاہر درمیانے درجےکے افسروں نے تیار کی تھی اور یہ منتخب حکومت کے لئے کسی سنگین خطرے کی مظہر نہیں ہو سکتی ۔
لیکن اس بارے میں سوال اٹھائے جا رہے ہیں کہ آیا اس سازش کو سخت گیر اسلام پسندوں کی حمایت حاصل تھی ۔

2009 میں بھر پور کامیابی کے بعد اقتدار سنبھالنےکے بعد سے شیخ حسینہ نے، سخت گیر موقف کی حامل سب سےنمایاں مذہبی جماعت ، جماعت اسلامی سمیت ، اسلامی جماعتوں کو ناراض کیا ہے ۔ سنگاپور کے انسٹی ٹیوٹ آف ساؤتھ ایشین اسٹڈیز کے تجزیہ کار سکھ ڈیو منی کا کہناہے کہ فوج میں سخت موقف کے حامل ارکان موجود ہیں اسلام پرستوں کا اثر بہت زیادہ نہیں ہے لیکن کچھ مذہبی جماعتیں حکومت کو پریشان کرنےکےلیے فوج میں اپنے رابطے استعمال کر رہے ہیں۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ شیخ حسینہ کی حکومت کو فو ج میں بے چینی کا سامنا ہوا ہے ۔ ان کے اقتدار سنبھالنےکے فوراً بعد متعدد قصبوں میں پیراملٹری فورسز میں ایک بغاوت ہوئی تھی جس میں فوج کے51 افسروں سمیت 70 لوگ ہلاک ہوئے تھے۔

حالیہ مہینوں میں وہ انتباہ کر چکی ہیں کہ انتہا پسند گروپس ان کی حکومت کےخلاف سازش کررہے ہیں اور انہوں نے لوگوں سے ہوشیار رہنےکےلیےکہا تھا۔

XS
SM
MD
LG